• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر کے بیشتر علاقوں میں ملی بھگت سے تجاوزات کی بھی بھر مار، ٹریفک نظام درہم برہم، انتظامیہ خاموش

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) راجہ بازار اور گرد و نواح کے علاقوں میں خریداروں کے رش کے باعث کورونا ایس او پیز مکمل نظر انداز کئے جانے سے صورتحال خراب ہو نے کا اندیشہ ہے، عید الفطر پر جس طرح کورونا سے بچائو کی تدابیر اور حکومتی ہدایات واحکامات کو پائوں تلے روند کر اس وبا کو پھیلنے کا پورا پورا موقع فراہم کیا گیا تھا اب عیدالاضحٰی کی آمدپر بھی صورتحال مختلف نہیں ۔ نرنکاری بازار، نمک منڈی، ٹرنک بازار، سٹی صدر روڈ، گنج منڈی، پرودھائی روڈ، اقبال روڈ، اردو بازار، بوہڑ بازار، مغل سرائے، مکہ جدہ اور مدینہ کلاتھ مارکیٹس سمیت کوئی بازار ایسا نہیں جہاں کے دکاندار اور گاہک مکمل طور پر کورونا سے بچائو کیلئے ماسک سمیت دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے نظر آئیں، رش کے باعث ہر طرف بھاگم بھاگ ہوتی ہے۔ ایس او پیز پر عملدرآمد کرنے کا وعدہ کر کے نرنکاری بازار کھلوانے والے دکانداروں نے دکانوں سے زیادہ سامان سڑک پر رکھا ہوتا ہے اسی طرح کارپوریشن کے بدعنوان عملے کی ملی بھگت اور مقامی سیاسی قیادت کی سرپرستی کے باعث ہر طرف لاقانونیت اپنے انتہا کو پہنچ چکی ہے، شہر کا شاید ہی کوئی کمرشل علاقہ ایسا ہوگا جہاں فٹ پاتھ اور سڑکوں پر تجاوزات نہ ہوں، انہی تجاوزات کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے مگر کمشنر راولپنڈی سمیت انتظامیہ کا کوئی افسر ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں۔ تجاوزات اور غیرقانونی تعمیرات کو ناسور ٹھہرا کر برسراقتدار آنے والی تحریک انصاف کے وزیراعلٰی عثمان بزدار بھی خاموش ہیں۔
تازہ ترین