• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹرز میں تقسیم کیے گئے سینیٹ ہائوس نامی سگریٹ پیکٹس پر سوالات

اسلام آباد(مہتاب حیدر) گزشتہ ہفتے سینیٹرز میں تقسیم کیے گئے سینیٹ ہائوس نامی سگریٹ پاکٹس نے بہت سے سوالات پیدا کردیئے ہیں۔ پہلا سوال جو سب کے ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ کیا سینیٹ نے سگریٹیں بنانا شروع کردیا ہے؟ تحقیقات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ سگریٹ پیکٹس ایک سینیٹر نے تیار کیے تھے جو کہ مقامی سگریٹ مینوفیکچرر ہیں۔ ان سگریٹ پیکٹس پر صحت سے متعلق کوئی ہدایات نہیں دی گئیں، جب کہ اس پیکٹ میں اوپر حکومت پاکستان کی علامت اور نیچے سینیٹ ہائوس تحریر کیا ہوا تھا،جو کہ سراسر قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پرنٹنگ آرڈیننس کے سیکشن 5 کے تحت آرڈیننس کے سیکشن 4 کی خلاف ورزی کرنے والے کو دوسال تک کی سزا یا دس ہزار روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سینیٹر نے سگریٹ پیکٹس پر صحت سے متعلق ہدایات شائع نا کرکے قانون کی خلاف ورزی کی، جب کہ دیگر سینیٹرز کو بھی یہ پیکٹس دے کر اپنے ساتھ اس جرم میں شامل کیا۔

تازہ ترین