• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا پابندیوں کیلئے کسی کمیونٹی کو ذمے دار قرار نہ دیاجائے، ڈاکٹرز

بریڈ فورڈ (نمائندہ جنگ)بریڈفورڈ میں معروف ڈاکٹروں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ نئی مقامی پابندیوں اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے مخصوص کمیونٹی کو ذمہ دار قرار نہ دیں ۔یہ بات اس وقت سامنے آئی جب کمیونٹی کی جانب سےمقامی لاک ڈاؤن کا ذمہ دار مسلمان کمیونٹی کو ٹھہرایا گیا کہ وہ سماجی فاصلوں کی پابندیوں کا خیال نہیں رکھتے، حکومت نے اعلان کیا تھا کہ انفیکشن کی شرح میں اضافے کے بعد جمعہ کے روز صبح 12 بجے سے نارتھ انگلینڈ کے متعدد علاقوں میں افراد کے آپس میں ملنے پر پابندی ہوگی اس میں بریڈ فورڈ ، کرکلز ، کیلڈرڈیل ، گریٹ مانچسٹر اور لنکا شائر کے کچھ حصے شامل تھے، بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ پابندیاں نجی گھروں میں دو گھرانوں کو ملنے سے بھی روکتی ہیں۔ لیکن جو لوگ ساتھ رہتے ہیں وہ اندرونی مقامات جیسے پب اور ریسٹورینٹ میں جاسکتے ہیں پابندی کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا جب مسلمان کمیونٹی کچھ گھنٹوں کے بعد عید الاضحی منانے جا رہی تھی، فیصلے کو اسلامی تہوار پر حملہ قرار دیا گیا، کریگ وائٹیکر جو کیلڈر ویلی سے رکن پارلیمنٹ ہیں نے ڈھٹائی سے دعوی کیا کہ مسلم کمیونٹی وبا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ان علاقوں پر نگاہ ڈالیں جہاں اکثریت ایشیائی کمیونٹی کی ہے وہاں انفیکشن کی شرح زیادہ ہے ۔ ہر جمعہ کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق بریڈ فورڈ میں انفیکشن کی تازہ ترین فہرست میں چوتھے نمبر پر تھا اس سے ظاہر ہوا کہ شہر کی شرح ایک ہفتہ پہلے 45.4 سے 46.4 تک بڑھ گئی ہے ، سات دنوں میں منگل ، 28 جولائی تک 249 نئے کورونا وائرس کے مثبت واقعات سامنے آئے ہیں۔ بریڈفورڈ میں ایک جی پی ڈاکٹر عامر خان جو متعدد بار میڈیا پر نمودار ہوئے ہیں کے علاوہ کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات نے ابھرتے ہوئے اس نئے بیانیے کو غیر منصفانہ قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایشیائی کمیونٹی برطانیہ کی معشیت کو مضبوط کرنے کے لیے اپنی پوری ذمہ داری سے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اس طرح کے بیانیے کمیونٹیز کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرتے ہیں ۔

تازہ ترین