پنجاب پولیس نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے کا سیکیورٹی کنٹرول سنبھال لیا، ایس پی یو اور پی ایچ پی کی مشترکہ ٹیموں نے لاہور سیالکوٹ موٹروے پر گشت کا حکم دیدیا گیا۔
آئی جی پنجاب انعام غنی کے مطابق موٹروے پر ایس پی یو اورپی ایچ پی کے 250 اہلکار تعینات ہوں گے جو پٹرولنگ اور سیکیورٹی کےفرائض سر انجام دیں گے۔
انعام غنی نے بتایا کہ موٹروے پولیس کی تعیناتی تک پنجاب پولیس موٹروے پرسیکیورٹی دے گی کیونکہ خاتون کے ساتھ زیادتی واقعے پر موٹروے پولیس کا موقف تھا کہ ایسٹرن بائی پاس کا کنٹرول ان کے پاس نہیں تھا۔
ایک سال قبل آپریشنل کیا گیا ایسٹرن بائی پاس کالاشاہ کاکو موٹروے انٹرچینج تک جاتا ہے اور اسی ایسٹرن بائی پاس پر خاتون سے زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
اس سے قبل سابق آئی جی پنجاب کی جانب سے لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر موٹر وے پولیس کی تعیناتی کیلئے سیکریٹری مواصلات کو 28جولائی کو خط لکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔
خط کے متن میں سابق آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس کے پاس وسائل نہیں ہیں لہذا مرید کے اورساہووالا میں موٹروے پولیس کو ملازمین کےسب دفتر بنانے چاہیے۔