برسلز (حافظ انیب راشد )چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہاہے کہ کشمیری ڈائس پورہ اپنی سکونت کے ممالک میں بھارت کے غیرجمہوری و ظالمانہ رویے اور خاص طور پر کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔ انہوں نے عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر اپنے بیان میں کہاکہ بھارت ایک طرف دنیا کو بتا رہا ہے کہ وہ جمہوریت کا سب سے بڑا علمبردار ہے جبکہ اس نے کشمیریوں کے جمہوری حقوق گذشتہ سات دہائیوں سے غصب کئے ہوئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں ہر آٹھ لوگوں پر فوجی تعینات ہے جو ہرروز کشمیریوں کے بنیادی انسانی اور جمہوری حقوق کچل رہے ہیں۔ علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی سویلین آبادی پر آئے دن بھارتی فوجیوں کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ آزاد کشمیر کے پرامن شہری بھی بھارتی ظلم و ستم سے محفوظ نہیں۔ علی رضا سید نے کہاکہ دنیا میں جہاں جہاں کشمیری رہتے ہیں، انہیں بھارتی مظالم کے خلاف وہاں کے سیاسی نمائندگان اور حکام کو آگاہ کرنا چاہیے۔ ماورائے عدالت قتل عام اور بچوں اور خواتین پر مظالم کے خلاف اپنی تشویش کو اعلیٰ سطح پر پہنچانا چاہیے۔ خاص طور پر یورپی ملکوں میں رہنے والے کشمیری انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف اپنے ملکوں کی مقامی عدالتوں سے بھی رجوع کریں۔ علی رضا سید نے کہاکہ سویلین آبادی پر حملے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور خاص طور پر بچوں کو بے دردی سے نشانہ بنانا ناقابل معافی جرم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم عالمی برادری خصوصا اہم اور بااثر ممالک کے حکام اور اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے عہدیداروں کو وقتا فوقتاً کئی بار خطوط لکھ چکے ہیں اور امید ہے کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے گی۔ انہوں نے بتایاکہ یورپ میں بھارتی مظالم کے خلاف کشمیرکونسل ای یو کی آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم کی ثبوت اور اسناد بھی جمع کی جارہی ہیں تاکہ وقت آنے پر ان دستاویزات کو عالمی عدالتوں میں پیش کیاجاسکے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا کو یہ جاننا چاہیے کہ گذشتہ ایک سال کے ملٹری لاک ڈاؤن کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر کے لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں، دنیا سے ان کا رابطہ محدود ہے، اہم سیاسی رہنماء اور کارکن نظربند اور گرفتار ہیں۔ اس وقت کشمیریوں کو ایک بڑے المیے کا سامنا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی وسیع پیمانے پر نسل کشی کررہا ہے اور آبادی کا تناسب تبدیل کرکے ان کی کشمیری شناخت ختم کرنے کے درپے ہے۔ اس مقصد کے لیے بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیرریاستی باشندوں کو آباد کررہاہے۔علی رضا سید نے کہاکہ ہم بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیرکی آزادی کے لیے اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔خصوصاً مودی اور انکی انتہاپسند جماعت آرایس ایس کی انتہاپسندانہ پالیسیوں کو دنیا کے سامنے لاتے رہیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں فوجی محاصرہ فوراً ختم کیا جائے، یاسین ملک اور شبیرشاہ سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، نظربندیاں ختم کی جائیں، ایل او سی پر فائرنگ بند کی جائے، کشمیریوں کے حقوق ان کو دے کر ان کو حق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کیا جائے تاکہ کشمیری اپنے سیاسی مستقبل کا آزادانہ فیصلہ کرسکیں۔