• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مفادات ٹکراؤ کے سوا اسلام آباد میں کچھ نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ

مفادات ٹکراؤ کے سوا اسلام آباد میں کچھ نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ


اسلام آباد (نمائندہ جنگ/آئی این پی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے مختلف سیکٹرز کے متاثرین کو معاوضہ دینے سے متعلق سی ڈی اے سے 18 ستمبر تک تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ وفاقی دارالحکومت میں مفادات کے ٹکرا ئوکے سوا کچھ ہے ہی نہیں، نیب کے وعدہ معاف گواہ بننے والوں کو بھی پلاٹ الاٹ کردیئے گئے۔زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں اورکرائم بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ روز چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مختلف سیکٹرز کے متاثرین کو معاوضہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں مزید کہا کہ جتنی ناانصافی اسلام آباد میں ہے اتنی شاید ہی کسی اور جگہ ہو ، شہرمیں قانون کی حکمرانی نام کی چیز ہی نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جب تک آخری متاثرہ شخص کو معاوضہ نہیں مل جاتا تب تک کسی کو کوئی پلاٹ الاٹ نہیں ہو گا،آپ نے مسئلہ حل کرناہے توقانون بنا لیں، متاثرہ شخص جس افسرکے پاس مسئلہ لے کر جاتاہے وہ خود اس میں ملوث ہوتاہے،متاثرین ای 12 کو 30 سال پہلے والا معاوضہ نہ دیا جائے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ جب سے اسلام آباد بنا ہے تب سے اس کے مسائل چل رہے ہیں۔

تازہ ترین