• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

علی ظفر کی سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کیخلاف آن لائن کورٹس کی تجویز

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے معروف گلوکار و اداکار علی ظفر نے سوشل میڈیا پر جھوٹی، بدنیتی پر مبنی خبروں کے خلاف آن لائن کورٹس کی تجویز دے دی۔خیال رہے کہ سوشل میڈیا کے جہاں ہزاروں فوائد ہیں وہیں کچھ ٹرینڈز کبھی کسی کی دل آزاری یا ساکھ کو نقصان پہنچانے کا باعث بھی بنتے ہیں۔اسی حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مختلف ٹوئٹس میں علی ظفر نے اپنے مداحوں سے پوچھا کہ آن لائن سوشل میڈیا کورٹس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟انہوں نے لکھا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر غیر اخلاقی اور جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو حقائق کے ساتھ ان کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی اقدامات پر بے نقاب کرنا چاہیے اور ان کی خودساختہ سچائی کو ختم کیا جانا چاہیے۔علی ظفر کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ ہے کہ موجودہ نظام میں، جب تک بدنام کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا اور بے نقاب کیا جاتا ہے اس وقت تک کافی نقصان ہوچکا ہوتا ہے کیونکہ بدنیتی یا ایجنڈے پر مبنی بیانیہ چند منٹوں میں جنگل کی آگ کی طرح پھیلتا ہے اور روایتی قانونی کارروائی میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید لکھا کہ ایسے بہتان کے دفاع کے لیے ʼخاموش کرائے جانے، ʼآزادی اظہار رائے کی دلیل کو آلے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جبکہ اس حوالے سے قوانین اور لٹریچر موجود ہیں جو آزادی اظہار رائے اور اس سے جڑی ذمہ داریوں کی وضاحت کرتے ہیں۔علی ظفر نے کہا کہ یہ سمجھنا اور ماننا کہ ایک شخص دوسرے کے مقابلے میں زیادہ شعور رکھتا ہے درحقیقت فکری تکبر ہے جبکہ اصل شعور رکھنے کے لیے ہمیں حقیقتاً ہمدرد، شائستہ منکسرالمزاج ہونا ہے۔گلوکار و اداکار نے کہا کہ دنیا کے تمام تنازعات اس اصول پر مبنی ہیں کہ میرے عقائد، میرے اصول اور میرے خیالات آپ سے بہتر ہیں۔

تازہ ترین