سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ماضی میں بھی انہوں نے افواج پاکستان کی خدمت کی ہے، موقع ملے گا تو آئندہ بھی کریں گے۔
پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) سے ویڈیو لنک خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ وہ سرحدوں پر جان دینے والے فوجیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر موقع ملا تو آئندہ بھی افواج پاکستان کی خدمت کروں گا۔
نواز شریف کی وزیر اعظم پر تنقید
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ سلیکٹڈ نے ملک کو تباہ و برباد کردیا، ایک کروڑ نوکریاں دینے کاوعدہ کہاں گیا؟ ڈیڑھ کروڑ لوگ آج بے روزگار ہوگئے، آج یہ حالات ہیں کہ لوگ روٹی کھاتے ہیں تو سالن کے پیسے نہیں ہوتے۔
پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) سے ویڈیو لنک خطاب میں نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کٹھ پتلی ہیں اور ملک میں مہنگائی کے ذمہ دار ہیں، بلوچستان کی حکومت کو گراکر الیکشن سبوتاژ کرنے کیلئے نئے مہرے لائے گئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم اندھے بہرے گونگے نہیں باضمیر لوگ ہیں، شہباز شریف ناکردہ گناہوں کی وجہ سے جیل میں ہیں، انہیں اپنے دفاع میں کچھ کہنے کا موقع نہیں دیا گیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ نواز شریف اس مٹی کا نہیں بنا ہوا جو دہرے معیار پر خاموش رہے۔
نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف کو سننا بھی گوارا نہیں کیا گیا، پکڑ کر سیدھے جیل میں لے گئے، شہباز شریف کو اپنے دفاع میں کچھ کہنے کا بھی موقع نہیں دیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا بلند بانگ دعویٰ اور وعدہ کہاں گیا؟ ڈیڑھ کروڑ لوگ آج بے روزگار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 100 روپے ڈالر چھوڑ کر گئے تھے آج 170 پر ہے، آپ ذمہ دار ہو، ڈالر مہنگا ہوگیا ہے، روپیہ مٹی میں مل گیا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ او آئی سی کو چھوڑ کر نیا بلاک بنانے جارہے ہیں، ملک کو کس طرف لے کر جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ان ڈھائی سالوں میں کیا کیا وقت نہیں دیکھے، چاروں طرف ملک میں نظرڈالتا ہوں تو تکلیف محسوس کرتا ہوں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 2018 تک لوگ کتنے خوشحال تھے، ہم نے ہر سیکٹر میں کارنامے کیے، تین چار سالوں میں اللّٰہ نے اتنے منصوبے ہم سے مکمل کروادیئے۔
نواز شریف نے کہا کہ یہ لفاظی نہیں ہے، پاکستان جی 20 میں شامل ہونے کا منصوبہ بنارہا تھا، جنوبی ایشیا میں ہم ٹائیگر بن گئے تھے، دنیا پاکستان کی ترقی کی تعریف کر رہی تھی، پوری قوم اس بات کی گواہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ٹی کا منصوبہ چھ سال میں بھی پروان نہیں چڑھ سکا، ہمارے تین منصوبوں سے زیادہ بی آر ٹی پر خرچہ آیا، ہم نے اپنے منصوبے ایک ایک ڈیڑھ ڈیڑھ سال میں مکمل کردیئے۔
نوازشریف نےکہا کہ قوم کی دعائیں ہمارے ساتھ تھیں، پاکستان میں گیس بھی آگئی، بجلی بھی آگئی، دہشتگردی بھی ختم ہوگئی، مگر آج پاکستان کی معیشت منفی جارہی ہے۔