• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلال عباسی کی ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جج اور ایم پی اے کے شوہر کے ریڈزون میں جھگڑے کے الزام میں گرفتار ملزم بلال عباسی کی ضمانت منظور کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کیا ہے۔

عدالتِ عالیہ نے اپنے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ بلال عباسی کی گرفتاری سپریم کورٹ کے طے کردہ قانون اور اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتی۔

تحریری حکم نامے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ تھانہ انچارج نے جھگڑے کے دونوں فریقین کو تھانے سے جانے کی اجازت دے دی۔

عدالت کا حکم نامے میں کہنا ہے کہ تھانہ انچارج اور تفتیشی افسر نے بادی النظر میں اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، گرفتاری کے اختیار کا غلط استعمال قانون کی بالادستی کو پامال کرتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکم نامے میں کہنا ہے کہ آئین کے تحت چلائے جانے والے معاشرے میں قانون کی بالا دستی کمزور ہونا ناقابلِ برداشت ہے۔

عدالتِ عالیہ کا اپنے تحریری حکم نامے میں کہنا ہے کہ بااختیار کو تحفظ اور کمزور کو قربانی کا بکرا بنانے کا رجحان ناقابلِ برداشت ہے، قانون کے سامنے سب برابر ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکم نامے میں کہنا ہے کہ قانون کی سب کیلئے برابری کا عملی مظاہرہ کر کے ہی عوام کا قانون پر اعتماد بحال کیا جا سکتا ہے۔


عدالت کا حکم نامے میں کہنا ہے کہ مرکزی ملزم کو پکڑنے کی بجائے پولیس نے بلال عباسی کو قربانی کا بکرا بنایا، کیس میں پولیس اسٹیشن کے انچارج کا کردار افسوس ناک ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کا تحریری حکم نامے میں مزید کہنا ہے کہ تفتیشی افسر بلال عباسی کے خلاف کوئی متضاد مواد نہ دکھا سکے۔

عدالتِ عالیہ کا اپنے تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہنا ہے کہ واقعہ ریڈزون کے ہائی سیکیورٹی والے مقام پر پیش آیا، درخواست گزار کی ضمانت 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہے۔

تازہ ترین