• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی برادری کشمیریوں پر مظالم بند کرانے کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے، علی رضا سید

دنیا بھر میں مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ بھارتی قبضے کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں آج بھارتی سفارت خانے کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ ہوا۔  

مظاہرے کا اہتمام کشمیر کونسل ای یو نے کیا تھا، جس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے افراد اور انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں کےنمائندوں نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ بھارتی افواج نے 27 اکتوبر 1947 کو جموں و کشمیر  کے ایک بڑے حصے پر ناجائز قبضہ کرلیا تھا، جسے آج مقبوضہ کشمیر کہا جاتا ہے۔ کشمیری ہر سال اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر مناتے ہیں۔

اگرچہ کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے جاری ہدایات کی وجہ سے کم لوگوں کو مظاہرے میں مدعو کیا گیا تھا اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے بھی مظاہرین کو احتجاج کے لیے صرف 15 منٹ دیے گئے تھے، لہٰذا مظاہرین نے کورونا وائرس کے بارے میں تمام احتیاطی تدابیر کو اپناتے ہوئے اس قلیل وقت میں بھرپور انداز میں کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔


مظاہرے کے اختتام پر ایک احتجاجی یادداشت بھی بھارتی سفارت خانہ کو دی گئی جس میں بھارت سے کہا گیا ہے کہ وہ کشمیریوں پر مظالم بند کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے تاکہ وہ اپنے سیاسی مستقبل کا آزاد ماحول میں فیصلہ کرسکیں۔

یورپی ہیڈکوارٹرز برسلز میں اس بار 27 اکتوبر کا احتجاجی مظاہرہ ایسے وقت ہوا ہے جب مقبوضہ کشمیر میں مسلسل سوا برس سے ملٹری لاک ڈاؤن ہے جس سے وہاں کے لوگوں کو انتہائی سخت مشکلات درپیش ہیں۔

اس موقع پر مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور وہ کشمیر پر بھارتی قبضے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مسلسل نعرے بازی کرتے رہے۔

مظاہرے میں شریک شخصیات میں سردار صدیق، چوہدری خالد جوشی، حاجی وسیم اختر، ملک محمد اجمل، راجہ خالد، افتخار احمد پا بلو، حاجی خلیل احمد اور مہر ندیم کے نام قابل ذکر ہیں۔

کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے تا کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرے، کشمیریوں پر مظالم بند کرے، نیز کشمیر پر اپنا غیرقانونی قبضہ ختم کرکے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کے اپنے وعدوں پر عمل پیرا ہو۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنا مؤثر کردار ادا کرے۔

دیگر مقررین نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اقوامِ عالم بھارت کے کشمیریوں کے خلاف اس جارحانہ و ظالمانہ رویے پر خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بالخصوص اقوام متحدہ کو چاہیے کہ کم از کم کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرواکر جموں و کشمیر میں آزادانہ رائے شماری کروائے تاکہ کشمیر کے لوگ اپنی مرضی کے مطابق اپنے خطے کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرسکیں۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت کو یہ پیغام دیناچاہتے ہیں کہ کشمیری بھارت کا غیرقانونی قبضہ ہرگز تسلیم نہیں کرتے۔ کشمیری قوم اپنے مستقبل کا آزاد ماحول میں فیصلہ کرنا چاہتی ہے۔

تازہ ترین