• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینیٹ: آئی لینڈ اتھارٹی آرڈیننس پر سوال، اپوزیشن کا احتجاج

سینیٹ میں آئی لینڈ اتھارٹی آرڈیننس سے متعلق سوال پر اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔

ایوان میں شیم شیم اور آئی لینڈ آرڈینس نامنظور کے نعرے لگائے گئے، اپوزیشن ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر بہرامند تنگی نے کہا کہ صوبوں کی ملکیت پر آرڈیننس کے ذریعے قبضہ کرنا غیر آئینی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس فیکٹری سے رات کے اندھیرے میں کس طرح آرڈیننس جاری کر کے قبضہ کیا جا سکتا ہے؟ اس معاملے پر بات چیت ہوتی یا پارلیمان میں معاملہ زیرِ بحث آتا۔

وفاقی وزیرِ بحری امور علی زیدی نے کہا کہ آرڈیننس کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، اب اس پر انتظار کرنا چاہیئے، آئی لینڈز کے معاملے پر بحث کرنے کی کیا ضرورت؟

وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے ایوان میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج دل گرفتہ و رنجیدہ ہوں، آج اخبار اور سوشل میڈیا دیکھا، اپوزیشن ایسا بیانیہ لے کر چلتی ہے، ان کا ضمیر جگانا چاہتا ہوں۔


ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے انہیں ٹوکتے ہوئے کہا کہ وزیر صاحب یہ بات کرنا لازمی نہیں، آپ اجلاس کا ایجنڈا مکمل ہونے پر بات کر سکتے ہیں، اجلاس متاثر ہو رہا ہے۔

شبلی فراز نے اصرار کیا کہ میں اس سے متعلق پالیسی بیان دینا چاہتا ہوں، ملک کے خلاف بیانیے سے کوئی اور اہم ایشو نہیں ہے، میں دشمن کو پیغام دینا چاہتا ہوں۔

سلیم مانڈوی والا نے شبلی فراز کو بیان دینے سے روک دیا اور کہا کہ ایجنڈا مکمل ہونے کے بعد آپ بیان دے سکتے ہیں۔

تازہ ترین