امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے 3 امریکی ریاستوں مشی گن، پنسیلوینیا اور جارجیا کے بعد چوتھی ریاست نیواڈا میں بھی کیس کرنے کا اعلان کر دیا۔
امریکی ریاست جارجیا اور مشی گن میں عدالت نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے الزامات رد کر دیئے۔
پنسیلوینیا اور مشی گن میں صدرٹرمپ اور ان کے حریف جوبائیڈن کے حامیوں نے احتجاج کیا ہے۔
نیویارک پولیس نے احتجاج کرنے والے 50 افراد کو حراست میں لےلیا۔
مشی گن کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ آج (جمعے کو) جاری کیا جائے گا، مشی گن میں الیکٹورل کالج کی تعداد 16ہے، غیر سرکاری نتائج کے مطابق مشی گن میں بائیڈن کو برتری حاصل ہے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ قانونی ووٹ گنیں تو میں تاریخی کامیابی حاصل کر چکا ہوں، ڈیموکریٹس الیکشن چوری نہ کرتے تومیں جیت جاتا۔
صدرٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکشن میں ملی بھگت سےدھاندلی کی گئی، مجھے دھوکہ دہی کے ذریعے جیت سے باہر کیا جا رہا ہے، ہمارا مقصد ملک کی سالمیت کو قائم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات میں پولنگ کے 2 دن بعد بھی نتائج مکمل نہ ہو سکے، امریکا کے صدارتی انتخابات کے نتائج غیر معمولی طور پر التواء کا شکار ہیں۔
پانسہ پلٹنے والی ریاست پنسلوینیا، نیواڈا اور جارجیا میں ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن مزید بہتر ہوگئی ہے۔
دو روز گزرچکے ہیں، پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں پوسٹل بیلٹ مسلسل موصول ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور نتیجہ نہیں دیا جاسکا ہے۔
اب تک کے نتائج میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن نسبتاً مضبوط ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ دوسری بار منتخب ہوسکیں گے یا وائٹ ہاؤس جو بائیڈن کا مقدر بنے گا۔
نیواڈا، جارجیا، پنسلوینیا، شمالی کیرولائنا کے نتائج ہی فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔