امریکی صدارت کے ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیدن کہتے ہیں کہ لوگوں کو خاموش، ستایا یا ہتھیار ڈالنے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک بیان میں امریکی صدارت کے ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیدن کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر ووٹ شمار کیا جانا چاہیئے۔
اس سے قبل انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں یہ کہا تھا کہ ہماری جمہوریت ہم سے کوئی چھیننے والا نہیں ہے، نہ اب، نہ ہی کبھی۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکا بہت دور آ چکا ہے، اس نے بہت سی جنگیں لڑی ہیں اور ایسا کرنے کے لیے بہت کچھ برداشت کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا میں صدارتی انتخابات میں پولنگ کے 2 دن بعد بھی نتائج مکمل نہ ہو سکے۔
امریکا کے صدارتی انتخابات کے نتائج غیر معمولی طور پر التواء کا شکار ہیں۔
پانسہ پلٹنے والی ریاست پنسلوینیا، نیواڈا اور جارجیا میں ڈیمو کریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن مزید بہتر ہوگئی ہے۔
دو روز گزرچکے ہیں، پانسہ پلٹنے والی ریاستوں میں پوسٹل بیلٹ مسلسل موصول ہونے کی وجہ سے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور نتیجہ نہیں دیا جاسکا ہے۔
اب تک کے نتائج میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی پوزیشن نسبتاً مضبوط ہے تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ ٹرمپ دوسری بار منتخب ہوسکیں گے یا وائٹ ہاؤس جو بائیڈن کا مقدر بنے گا۔
نیواڈا، جارجیا، پنسلوینیا، شمالی کیرولائنا کے نتائج ہی فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔
جو بائیڈن کے حریف موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگانے کے بعد 3 امریکی ریاستوں مشی گن، پنسیلوینیا اور جارجیا کے بعد چوتھی ریاست نیواڈا میں بھی کیس کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
امریکی ریاست جارجیا اور مشی گن میں عدالت کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کے الزامات رد کر دیئے گئے ہیں۔
مشی گن کورٹ کی جانب سے تحریری فیصلہ آج (جمعے کو) جاری کیا جائے گا، مشی گن میں الیکٹورل کالج کی تعداد 16ہے، غیر سرکاری نتائج کے مطابق مشی گن میں بائیڈن کو برتری حاصل ہے۔
پنسیلوینیا اور مشی گن میں صدرٹرمپ اور ان کے حریف جوبائیڈن کے حامیوں نے احتجاج کیا ہے، نیویارک پولیس نے احتجاج کرنے والے 50 افراد کو حراست میں لے لیا۔