وزیر بلدیات سندھ ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے ماسک نہ پہننے پر پانچ سو روپے جرمانے کی تجویزدی ہے، پانچ سو روپے جرمانے کے ساتھ 15 ماسک دیے جائیں گے۔
سندھ اسمبلی کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت ڈیڑھ لاکھ ٹن کچرا لینڈ فل سائٹ پر پہنچارہی ہے، کراچی ڈیولپمنٹ پلان کے مطابق مختلف علاقوں میں کام جاری ہے، کوشش ہے کہ کم قیمت ڈی سیلینیشن پلانٹ لگائے جائیں۔
ناصر شاہ نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کا روٹ تشکیل دیا جا رہا ہے، کوشش ہے کہ راستے میں آنے والی آبادی کو بے دخل نہ کرنا پڑے۔
انہو ں نے کہا کہ کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کےخلاف ایکشن ہو رہا ہے، غیر قانونی تعمیرات کی نشاندہی کرنے والوں کو انعام دیں گے۔
ناصر شاہ نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے (کے سی آر) کے روٹ پر وفاقی حکومت ایم ایل ون بنانا چاہتی ہے، کے سی آر پر ہماری طرف سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ کے سی آر کے لئے جو کام سندھ حکومت کے ذمے تھی وہ مکمل کیے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے کچھ لوگ گلگت بلتستان پہنچ کر گند کررہے ہیں، ہمیں تنبیہہ کی جاتی ہے کہ بدتمیزی کا جواب نہ دیں۔
ناصر شاہ نے کہا کہ مصطفیٰ کمال دور نظامت میں ایک لیڈر کے ہاتھوں یرغمال تھے، اداروں کو تباہ کرنے میں مصطفیٰ کمال کے دور نظامت کا ہاتھ ہے، کراچی کے جتنے بھی ندی نالے ہیں ان پر مصطفیٰ کمال کے دور میں قبضے ہوئے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ مصطفیٰ کمال کے دور نظامت میں ندی نالوں کو لیز کیا گیا، جلاؤ گھیراؤ کی سیاست ایم کیوایم نے کی۔