وفاقی وزیر منصوبہ اسد عمر نے کہا ہے کہ بداحتیاطی کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ کورونا وائرس کے کیسز میں 4 گنا تک اضافہ ہوگیا ہے۔
ایک بیان میں اسد عمر نے خدشہ ظاہر کیا کہ یہ صورتحال برقرار رہی تو اسپتالوں میں گزشتہ جون جیسے حالات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں بھی کورونا وائرس کی دوسری لہر میں کیسز دُگنے ہورہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بڑے ممالک کی تمام آبادی کے لیے ویکسین فراہمی میں ابھی کافی وقت لگے گا، پاکستان میں بڑی تعداد میں ویکسین کی گرمیوں سے پہلے دستیابی ممکن نہیں۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ این سی سی کا فیصلہ ہے کہ 300 سے زائد لوگوں کے اجتماع کی اجازت نہ دی جائے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ این سی سی کے اجلاس میں سندھ حکومت کی رائے تھی کہ باہر کی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہ ہو۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ سندھ حکومت کی رائے تھی کہ باہر تقریبات کے لیے جگہ کے حساب سے 50 فیصد افراد کی اجازت ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں اور معیشت کا تحفظ ہو تو بطور لیڈر ہمیں خود پر پابندی لاگو کرنا ہوگی، کورونا کے باعث پوری قوم نے تکلیفیں برداشت کیں۔