• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


20 سال بعد کراچی سرکلر ٹرین آج سے جزوی بحال کر دی گئی، وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید احمد نے کراچی سرکلر ریلوے کا افتتاح کر دیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے ٹرین کا کرایہ 30 روپے کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 25 سال بعد ریلوے کی زمینوں کا نقشہ ہی بدل گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہاں قبضہ مافیا چھا گیا ہے، ریلوے ٹریک پر قبضہ مافیا پھیلا ہوا ہے، 15 دن میں 12 پھاٹک لگا دیں گے، جیسے جیسے برج بنتے جائیں گے، کے سی آر میں اضافہ کرتے جائیں گے۔

آج سے چلنے والی کراچی سرکلر ٹرین ابتدائی طور پر پپری سے سٹی اسٹیشن تک چلے گی، اس کی روزانہ 4 ٹرینیں چلائی جائیں گی۔

کراچی سرکلر ٹرین کا کرایہ پہلے 50 روپے مقرر کیا گیا تھا جو وزیرِ ریلوے شیخ رشید نے کم کر کے 30 روپے کر دیا ہے جبکہ اس کا مہینے بھر کا پاس 750 روپے میں بنایا جائے گا۔

سٹی اسٹیشن سے صبح 7 بجے اور شام 5 بجے جبکہ پپری سے صبح 7 بجے اور شام ساڑھے 4 بجے ٹرین روانہ ہو گی۔

ٹرین کا روٹ اب بھی ادھورا ہے، ٹرین 21 اسٹیشنوں میں سے صرف 13 اسٹیشنوں کے درمیان چلے گی۔


8 اسٹیشنوں کے درمیان موجود تجاوزات منصوبے کی راہ میں رکاوٹ بن گئی ہیں۔

سرکلر ٹرین کے راستے میں کہیں انڈر پاس اور کہیں اوور ہیڈ برج بننا ضروری ہیں، ٹرین 46 کلو میٹر کا فاصلہ ڈیڑھ گھنٹے میں طے کرے گی۔

تازہ ترین