• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی سے گرفتار 4 مبینہ دہشت گردوں کی تفتیشی رپورٹ

کراچی سمیت اندرون سندھ رینجرز اور پولیس پر حملوں سے قبل دہشتگردوں کو کم از کم 15رشین گرینیڈز اور 10لاکھ روپے فراہم کیے گئے جن میں سے ملزمان کو حملے سے قبل فی کس 10سے15ہزار روپے دیئے گئے، رشین ساختہ دستی بم افغانستان کے راستے یونیورسٹی روڈ پر مدھو گوٹھ میں پہنچائے گئے۔

محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں گرفتار چار مبینہ دہشتگردوں کی انٹیروگیشن رپورٹ جیونیوز نے حاصل کر لی ہے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ چاروں ملزمان کو یونیورسٹی روڈ پر مدھو گوٹھ میں سندھ ریولیوشن آرمی (ایس آر اے ) میں شامل کیا گیا۔

ایس آر اے میں شمولیت فرار مبینہ دہشتگرد اصغر شاہ کے گھر پر ہوئی تھی، شمولیت کے بعد گرفتار مبینہ دہشتگردوں کو افغانستان ٹریننگ پر جانے کا کہا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشتگردوں کو روسی ساختہ دستی بم بلوچستان کے راستے کراچی  پہنچائے گئے، 15 دستی بم اور 10 لاکھ روپے حملوں سے قبل ملزمان کے حوالے کیے گئے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دستی بموں کو سچل کے قریب شرفو گوٹھ میں ایک پلاٹ پر چھپایا گیا تھا، 5 دستی بموں سے سچل، گلستان جوہر، قائد آباد، لیاقت آباد اور کشمور میں حملے کیے گئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دیگر دستی بموں میں سے کچھ برآمد کیے گئے جبکہ کچھ مفرور دہشتگردوں کے پاس ہیں، ایس آر اے کا سرغنہ اور ماسٹر مائند اصغر شاہ افغانستان فرار ہوچکا ہے، دیگر اہم اور مطلوب ملزمان اصغر شاہ عرف سجاد شاہ اور جاوید منگریو ہیں۔


سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ مدھو گوٹھ میں ملزمان کے ساتھ پولیس کا مقابلہ بھی ہوچکا ہے، 7 سال قبل مدھو گوٹھ مقابلے میں ڈی ایس پی قاسم غوری بھی شہید ہوئے تھے، جبکہ اس مقابلے میں ایک گرفتار ملزم کے بھائی بھی مارے جاچکے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایس آراے کو افغانستان میں ’را‘ کی جانب سے فنڈنگ اور ٹریننگ کی جارہی ہے، ملزمان کو سی ٹی ڈی نے آج گرفتار کیا تھا۔

تازہ ترین