• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک نظر بشریٰ انصاری اور میڈم نور جہاں کی حسین یاد پر

سال 1978سے شوبز انڈسٹری پر راج کرنے والی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کی جانب سے ہردلعزیز ملکہ ترنم میڈم نور جہاں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر پاکستان کی نامور شخصیات کے ساتھ لی گئی اپنی یادگار تصویریں شیئر کرنے والی بشریٰ انصاری نے اس بار گائیکی کی ملکہ میڈم نور جہاں کے ساتھ ایک خوبصورت تصویر پوسٹ کی ہے۔


انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی تصویر کسی تقریب کی لگ رہی ہے جبکہ تصویر میں میڈم نور جہاں نے اپنا منفرد انداز اپنایا ہوا ہے جو اُن کی پہنچان ہے۔

مذکورہ تصویر میں بشریٰ انصاری نے بھی سیاہ رنگ کی ساڑھی زیب تن کی ہوئی ہے جبکہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اداکارہ میڈم نور جہاں سے کچھ کہتی دکھائی دے رہی ہیں۔

بشریٰ انصاری نے تصویر کے کیپشن میں لکھا کہ ’ملکہ نورجہاں اور میں۔۔ واہ کیا حسین یاد ہے۔‘

اس سے قبل بشریٰ انصاری نے اردو شاعری کو ایک نئی جہت دینے والے بھارت کے مشہور شاعر، نغمہ نگار اور ہدایتکار گلزار صاحب کے ساتھ اپنی ایک یادگار تصویر انسٹاگرام پر شیئر کی تھی۔


اداکارہ نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ تصویر اُس وقت کی ہے جب اُنہوں نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔

اُنہوں نے کہا تھا کہ یہ تصویر گلزار صاحب کے گھر ممبئی میں لی گئی تھی۔

خیال رہے کہ بلھے شاہ کی نگری قصور میں آنکھ کھولنے والی اللہ وسائی نے بڑے ہو کر نور جہاں کے نام سے شہرت پائی،اداکاری ہو یا گلوکاری نورجہاں کا انداز شاندار، منفرد اور ہر دیکھنے والے کی پسند کا حصہ رہا۔

نورجہاں نے سدابہار آواز کے ساتھ بچپن میں ہی گلوکاری اور اداکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور 74 سالہ کیرئیر میں مختلف زبانوں میں تقریباً 20 ہزار سے زائد گیتوں کو اپنی آواز سے یادگار بنایا۔

ملکہ ترنم نے اردو، پنجابی، فارسی، بنگالی، پشتو، سندھی اور ہندی زبان میں تقریباً ہزاروں گانے گائے اور ہر طرف دھوم مچادی، میڈم نور جہاں 2000ء میں ہمیشہ کے لیے ہم سے بچھڑ گئیں لیکن اُن کی آواز آج بھی چاہنے والوں کے کانوں میں رس گھولتی رہے گی۔

تازہ ترین