1978ء سے شوبز انڈسٹری پر راج کرنے والی سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری کی جانب سے چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔
گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا سائٹ انسٹاگرام پر پاکستان کی نامور شخصیات کے ساتھ لی گئی اپنی یادگار تصویریں شیئر کرنے والی بشریٰ انصاری نے اس بار پاکستان فلم انڈسٹری کے لیجنڈری اداکار چاکلیٹی ہیرو وحید مراد کے ساتھ اپنی ایک نایاب تصویر پوسٹ کی ہے۔
انسٹاگرام پر پوسٹ کی گئی تصویر میں بشریٰ انصاری کے ہمراہ لیجنڈری اداکار وحید مراد اور میڈم فردوس کو بھی دیکھا جاسکتا ہے جبکہ یہ تصویر کسی شو کی ہے جس کی بشریٰ انصاری میزبانی کرتی نظر آ رہی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ’یہ تصویر سال 1983ء کی ہے جب میں نے مسٹر وحید مراد اور میڈم فردوس کے ساتھ ایک شو کا انعقاد کیا تھا۔‘
اداکارہ کی اس پوسٹ کو صارفین کی جانب سے بہت پسند کیا جا رہا ہے جبکہ صارفین کا کہنا ہے کہ بشریٰ انصاری نے پاکستان کے تین لیجنڈز کو ایک تصویر میں دِکھا کر سب کوخوش کردیا ہے۔
اس سے قبل بشریٰ انصاری نے انسٹاگرام پر گائیکی کی ملکہ میڈم نور جہاں کے ساتھ ایک خوبصورت تصویر پوسٹ کی تھی، جوکسی تقریب کی لگ رہی تھی جبکہ تصویر میں میڈم نور جہاں نے اپنا منفرد انداز اپنایا ہوا تھا جو اُن کی پہچان ہے۔
مذکورہ تصویر میں بشریٰ انصاری نے بھی سیاہ رنگ کی ساڑھی زیب تن کی ہوئی تھی جبکہ تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اداکارہ میڈم نور جہاں سے کچھ کہتی دکھائی دے رہی تھیں۔
بشریٰ انصاری نے تصویر کے کیپشن میں لکھا تھا کہ ’ملکہ نورجہاں اور میں۔۔ واہ کیا حسین یاد ہے۔‘
خیال رہے کہ خوبصورت شخصیت، دلکش آواز، منفرد ہیئر اسٹائل رکھنے والے بہترین ہیرو وحید مراد 2 اکتوبر 1938ء کو پیدا ہوئے، پروڈیوسر اور اسکرپٹ رائٹر وحید مراد نے فلمی کیرئیر کا آغاز فلم ”ساتھی “ سے کیا تھا۔
وحید مراد نےاپنے فلمی سفر میں 125 فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلر فلمیں شامل ہیں۔
تاحال پاکستانیوں کے دلوں میں دھڑکنے والے اداکار کی بہترین فلموں میں ’دل میرا دھڑکن تیری‘، ’ہیرا اور پتھر‘، ’ارمان‘، ’عندلیب ، ’مستانہ ماہی‘، ’دیور بھابھی‘، ’نصیب اپنا اپنا‘ شامل ہیں۔
وحید مراد کو ستارۂ امتیاز، لائف ٹائم اچیومنٹ اور نگارڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پچیس سال پاکستانی فلم انڈسٹری پر راج کرنے والے وحید مراد 45 برس کی عمر میں 23 نومبر 1938ء کو اپنے مداحوں کو اشک بار چھوڑ کر خالقِ حقیقی سے جا ملے تھے۔