کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستانی کرکٹ ٹیم اس وقت نیوزی لینڈ میں کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں شہ سرخیوں میں ہے ایسے میں لاہور کی ایک لڑکی نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور دنیا کے صف اول کے بیٹسمین بابر اعظم کے خلاف جنسی زیادتی اور تشدد کے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
بابر اعظم نیوزی لینڈ میں ہیں ان سے مختلف ذرائع سے رابطے کی کوشش کی لیکن وہ ردعمل کے لئے دستیاب نہ ہوسکے۔
ہفتے کو لاہور میں پریس کانفرنس میں حامیزہ نامی لڑکی کا دعویٰ ہے کہ وہ بابر اعظم کی پڑوس میں رہتی ہے اور دونوں اسکول فیلو ہیں۔
بابر اعظم نے مجھے محبت اور شادی کا جھانسہ دیا، جب میں شادی کا مطالبہ کرتی تو مجھے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔
حامیزہ نے الزام لگایا کہ میں نے بابر اعظم کی اس وقت مالی مدد کی جب وہ ایک عام انسان تھے میں نے بابر پر کروڑوں روپے خرچ کئے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کو فون کیا تو بورڈ نے بتایا کہ یہ آپ کا ذاتی معاملہ ہے۔
نمائندہ جنگ نے پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ بابر کا نجی کیس ہے ہم اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔
پریس کانفرنس میں خاتون کے وکیل نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کے پاس ایف آئی آر کی درخواست دی گئی لیکن کوئی ایکشن نہ ہونے پر اب وہ درخواست سیشن کورٹ میں زیر سماعت ہے جس کی چار دسمبر کو سماعت ہے۔
جنسی ہراساں کرنے کے کیس پر سماعت پانچ دسمبر کو ہوگی۔