• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن کمیشن نے حماد اظہر کے گوشواروں میں مبینہ تضاد کا پتہ لگالیا

اسلام آباد ( زاہد گشکوری ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزیر حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی اور بعد ازاں رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے ظاہر کئے جانے والے اثاثوں کے گوشوارے میں مبینہ سنگین تضاد کا پتہ چلایا ہے ۔ تاہم وفاقی وزیر حماد اظہر نے تصدیق کی کہ انہیں نوٹس دیا گیا تھا اور انہوں نے انتخابی ادارے کو مطمئن کردیا تھا۔ سینئر حکام کے مطابق حماد اظہر جن کے پاس وزارت پیداوار اور صنعتوں کا قلم دان ہے ، انہوں نے ایک فلور مل اور چند دیگر کاروبار میں اپنے حصص ظاہر نہیں کئے ۔ الیکشن کمیشن میں جو گوشوارے داخل کئے گئے اس میں ان کی اہلیہ مختلف ہیں جن کا نام اس سے قبل داخل گوشواروں میں دیا گیا جس پر الیکشن کمیشن نے دو سال قبل ان کے اثاثوں کی جانچ پڑتال شروع کی ۔حماد اظہر الیکشن کمیشن کے روبرو اپنی پوزیشن کی وضاحت نہیں کر سکے ۔ متعلقہ حکام نے نام نہ ظاہر کر نے کی شرط پر بتایا کہ گرین ملز کے باقاعدہ ریکارڈ کے مطابق مریم ستار ( مریم حماد ) روز اول ہی سے میسرز گرین ملز ملتان کے تین شراکت داروں میں سے ایک ہیں 2006 میں قائم اس ملز کے دیگر شراکت داروں میں ماجد فخری اور محمد عباس بپی شامل ہں ۔ 12 جون2018 کو این اے ۔ 126 کے لئے ریٹرننگ افسر کو داخل بی۔فارم گوشوارے میں حماد اظہر نے اپنی بیوی مریم حماد کے نام پر ملز میں حصص ظاہر کئے لیکن مالی سال 2018۔19 کے لئے الیکشن کمیشن میں داخل گوشوارے میں وزیر یا ان کی اہلیہ کا کوئی ذکر نہیں ہے تاہم اس کے اگلے سال مذکورہ فلور ملز کا نام ظاہر کیا گیا ہے ۔ الیکشن کمشن کی اسکروٹنی کمیٹی نے گزشتہ سال اپریل میں یہ تضاد پکڑا تھا اور اس آئندہ ماہ مئی میں وفاقی وزیر سے وضاحت طلب کی ۔الیکشن کمیشن نے حماد اظہر سے وہاڑی میں 46 لاکھ روپے مالیت کی زرعی اراضی کا دستاویزی ثبوت اور قانونی جواز مانگا ۔ اس کے علاوہ گزشتہ سال مئی ہی میں 65لاکھ 80 ہزار روپے مالیت کی غیر کاروباری ، رہائشی املاک ، ایک کروڑ 36 لاکھ روپے مالیت کا 90 مرلہ پلاٹ ، ایک کروڑ 50 لاکھ روپے مالیت کا 60 مرلہ اور دیگر مختلف مالیت کے واپڈا ٹائون اور ملتان میں پلاٹس شامل ہیں ، ان کی بھی وضاحت طلب ی گئی ہے ۔ ایک نئے بینک اکائونٹ کے بارے میں بھی جواز مانگا گیا ہے جس میں اکائونٹ نمبر ظاہر کئے بغیر 14 کروڑ روپے میوچول فنڈ میں دکھائے گئے ہیں ۔ زرعی اور غیر زرعی تمام غیر منقولہ جائیدادیں جو 2017 کے گوشوارے میں ظاہر کی گئیں ، انہیں سال 2018 میں ظاہر نہیں کیا گیا ۔کئی ماہ گزر جا نے کے بعد حماد اظہر نے ایک ریمائنڈر کا جواب دیا وہ بھی سکروٹنی کمیٹی نے غیر تسلی بخش قرار دے دیا ۔دریں اثنا حماد اظہر نے وضاحت کی ہے کہ الیکشن کمیشن نے انکا گزشتہ سال کا مکمل گوشوارہ شاید شائع نہیں کیا ۔انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے مفاہمت کے لئے انہیں نوٹس دیا تھا اور خود انہوں نے بھی انتخابی ادارے کو مطمئن کردیا تھا جبکہ الیکشن کمیشن میں دستاویزات جمع کراتے وقت حلف نامہ بھی داخل کر دیا تھا جب شیئرز کو علیحدہ سے ظاہر کرنا تھا ۔انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کی گرین ملز میں سرمایہ کاری ہے جسے ایف بی آر میں داخل گوشوارے میں باقاعدہ ظاہر کیا گیا ہے ۔الیکشن کمیشن کے ترجمان نے تصدیق کی کہ حماد اظہر کے گوشوارے میں تضاد اور بہت قاعدگیوں کی تحقیقات ہو رہی ہے ۔الیکشن کمیشن ارکان پارلیمنٹ کے گوشوارے پہلے ہی شائع کر چکا ہے کیونکہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے لہٰذا اس پر ردعمل ظاہر نہیں کیا جا سکتا ۔الیکشن کمیشن کے ایک سابق سیکرٹری کنور دلشاد نے کہا کہ اگر ایک رکن اپنے اثاثے چھپاتا ہے تو اس کے خلاف الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی ہو سکتی ہے ۔

تازہ ترین