• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہم نیند کی کمی سے نمٹنے کے لیے جمائی لیتے ہیں لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ جمائی ہمیں جگا کر نہیں رکھتی بلکہ اس کا مقصد تو کچھ اور ہی ہے۔

تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جمائی لینے کا حقیقی مقصد دماغ کو آکسیجن فراہم کرنا نہیں بلکہ ہم اپنے دماغ کو ٹھنڈا کرنے کے لیے جمائی لیتے ہیں۔

ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ جمائی لینے کا تھکاوٹ اور بوریت سے کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ ہمارے دماغ کے گرم حصے میں خون کو ٹھنڈا کرنے اورذہنی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے ہے۔

سائنسی رسالے ’فزیلوجی اینڈ بی ہیویر‘ میں شائع ہونے والے مطالعے کے مطابق نیند سے محرومی اور تھکاوٹ دماغ کےدرجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہے۔


اس لیے یہ سچ ہے کہ ہم نیند کی کمی سے نمٹنے کے لیے جمائی لیتے ہیں لیکن جمائی ہمیں جگا کرنہیں رکھتی ہے بلکہ ہوا کےجھونکے کی صورت میں دماغ کو صحیح درجہ حرارت پر کام برقرار رکھنےمیں مدد دیتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جمائی دماغ پر اثرانداز ہوتی ہے۔

پروفیسر اینڈریو کا کہنا ہے کہ دماغ میں درجہ حرارت کی تبدیلیاں نیند کے سائیکل اور اسٹریس ہارمون کارٹی سول کی سطح کےساتھ منسلک ہے۔

تازہ ترین