• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلشن معمار میں زیر زمین پانی چوری کا نیٹ ورک پکڑا گیا، مقدمہ درج

صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کی خصوصی ٹیم کی بڑی کارروائی کے دوران سپرہائی وے پر کئی کلومیٹر کے انڈسٹریل ایریا میں واٹر بورڈ کا چوری شدہ پانی زیر زمین لائنوں کے ذریعے سپلائی کرنے والا بڑا نیٹ ورک پکڑا گیا ہے۔

ٹیم نے لاکھوں روپے مالیت کا سامان ضبط کر کے تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے۔

کراچی واٹر بورڈ کے انسداد چوری سیل  کے انچارج راشد صدیقی کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کو ملنے والی خفیہ اطلاع پر ان کی ٹیم نے سائٹ سپرہائی وے تھانے کی حدود احسن آباد میں تین مختلف مقامات پر کارروائیاں کیں۔

انہوں نے بتایا کہ پانی چوروں نے احسن آباد میں واٹر بورڈ کی کے 2 اور کے 3 کی مین سپلائی لائن سے لاکھوں ملین گیلن پانی یومیہ چوری کررہے تھے۔ واٹر بورڈ کی اورنگی ٹاؤن منگھوپر روڈ تک پانی سپلائی کرنے والی 66 انچ قطر کی سپلائی لائن سے چار انچ قطر کے دو بڑے کنکشن جبکہ 84 انچ قطر کی مرکزی لائن سے چھ چھ انچ قطر کے دو کنکشن پکڑے گئے ہیں۔ بلاک 22 میں بھی 8 انچ کی لائن سے کنکشن لیا گیا تھا۔

واٹر بورڈ حکام کے مطابق چوری کیا گیا پانی زیرزمین لائنوں کے ذریعے کئی کلومیٹر تک انڈسٹریل ایریا میں سپلائی کیا جاتا تھا۔


راشد صدیقی کے مطابق پولیس کی بھاری نفری اور واٹر بورڈ کے افسران کے ہمراہ کارروائی کے دوران ہیوی جنریٹرز، ہیوی پمپ، پائپ اور دیگر سامان ضبط کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پانی چوری میں سلیم میمن، لیاقت، فردوس، شاہد اور امجد وغیرہ ملوث ہیں جنہیں علاقے کی سیاسی شخصیت کی پشت پناہی حاصل ہے۔ ملزمان کے خلاف سائٹ سپرھائی وے تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تازہ ترین