• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فواد چوہدری کا طنز، مریم نواز کا اعتماد قابل داد قرار دیدیا


وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نےطنزیہ انداز میں کہا ہے کہ مریم نواز کا اعتماد قابل داد ہے، انہوں نے ہزار لوگوں کو لاکھ کا اجتماع سمجھ کر خطاب کیا۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز اور شیریں مزاری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز نے اسی اعتماد سے کہا تھا کہ پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف فیملی آرٹسٹ ہے، اس نے کرپشن کو آرٹ کی شکل دی ہے، انہوں نے کیلبری فونٹ اور لندن کیا پاکستان میں بھی جائیداد کا انکار اسی اعتماد کے ساتھ کیا تھا۔


وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ماننا پڑے گا کہ شریف فیملی میں اعتماد کی کوئی کمی نہیں آئی جبکہ ان کی برطانیہ میں 114 ملین ڈالرز کی جائیداد کا سراغ ملا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ، سوئس بینک اور پاناما لیکس کو ملا کر دیکھیں تو کرپشن کا بہت بڑا اسکینڈل سامنے آئے گا، شریف فیملی کی جائیداد کا تخمینہ 85 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ نامور امریکی وکیل نے شریف خاندان کی سعودی عرب، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں 76 جائیدادوں کا سراغ لگایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شریف فیملی جنرل پرویز مشرف سے این آر او طے ہونے کے بعد خوشی خوشی سعودی عرب چلی گئی۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ براڈ شیٹ کے ذمے تھا کہ وہ ایشیا، امریکا اور برطانیہ میں غیر قانونی اثاثے ڈھونڈے گی، 1999ء میں نیب حکام سے غضنفر صادق علی اور طارق فواد ملک ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ 20 جون 2000 کو نیب نے غیر ملکی کمپنی سے معاہدہ کیا، نیب نے براڈ شیٹ اور آئی آر اے کو 200 نام دیے تھے، جن میں اسحاق ڈار کا نام شامل نہیں تھا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان میں کرپشن کی کہانی اسحاق ڈار کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی، اسحاق ڈار کا نام اس لیے شامل نہیں تھا کیوں کہ وہ نیب سے تعاون کررہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے این آر او کے بعد سال 2000ء میں 3 اعشاریہ 7 ملین ڈالر نیب کو دیے۔

وفاقی وزیر نے احتساب کا دائرہ پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ معاہدے کے تحت کمپنیوں کو ڈھونڈے گئے اثاثوں کا 20 فیصد ملنا تھا۔

دوران گفتگو فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمٰن کو سیاسی تنہائی کی اذیت کا شکار شخص قرار دیا اور کہا کہ انہیں چاہیے کہ وہ کسی حکیم کے پاس جاکر ذہبی دباؤ کی دوا لیں۔

تازہ ترین