• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استغاثہ کے گواہ کے متضاد موقف پرمنشیات کا ملزم بری

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) انسداد منشیات کی خصوصی عدالت راولپنڈی ڈویژن کے جج سہیل ناصر نے استغاثہ کے گواہ کی نااہلی پر ایک کلو ہیروئن برآمد ہونے پر گرفتار ملزم کو بری کر دیا۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اے این ایف کے گواہ کانسٹیبل عرفان اللہ نے اس مقدمے میں خودکش بمبار کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنے کیس کو برباد کر دیا، یہ گواہ اس کیس کو خراب کرنے کا براہ راست ذمہ دار ہے، عدالت نے جی ڈی اے این ایف کو فیصلے کی کاپی بھجواتے ہوئے کہا کہ اس گواہ کیخلاف جو بھی قانونی کارروائی بنتی ہے وہ کی جائے۔ معلوم ہوا ہے کہ اے این ایف نے گزشتہ سال دو جون کو ترکی ٹال پلازہ سے میر واعظ کو گرفتار کر کے جیب کے ڈیش بورڈ سے ایک کلو ہیروئن برآمد کی تھی۔ عدالت نے گزشتہ روز ہی ملزم پر فرد جرم عائد کر کے پانچ شہادتیں اور ملزم کا بیان قلمبند کیا لیکن اے این ایف کا سارا کیس اس وقت خراب ہوگیا جبکہ استغاثہ کے گواہ کانسٹیبل عرفان اللہ نے اپنی شہادت میں عدالت کو بتایا کہ موقع پر برآمد ہونے والی منشیات کا صرف ایک پارسل بنایا گیا تھا جبکہ چودہ ستمبر کو پیش کئے گئے چالان میں استغاثہ کا موقف تھا کہ منشیات کے دو پارسل بنے تھے۔ عدالت نے گواہ سے بار بار پوچھا کہ برآمد ہونے والی منشیات کے کتنے پارسل بنے تھے لیکن گواہ ہر بار ایک ہی پارسل کے موقف پر قائم رہا، جب عدالت نے گواہ سے پوچھا کہ اس کے بعد کیا ہوا تو طویل خاموشی کے بعد اس نے بتایا کہ مجھے یاد نہیں جس پر عدالت نے ملزم کو بری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ استغاثہ کے گواہ نے اپنا کیس خود ہی خراب کر دیا ہے۔
تازہ ترین