• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں بارش اور سیلاب، کئی علاقے زیرآب، گھروں سے لوگوں کا انخلا، ہنگامی اقدامات جاری

راچڈیل/ہیلی فیکس (ہارون مرزا/زاہدانور مرزا)برطانیہ میں شدید بارشوں نے عوام کو ہنگامی حالات سے دوچار کردیاسیلاب کے خطرے کے پیش نظرمختلف علاقوں میں ہزاروں گھروں کو فوری طور پر خالی کرا لیا گیا ہے ہنگامی اقدامات کے دوران کورونا ویکسین بنانیوالی ایک فیکٹری کو بچانے کیلئے بھر پور آپریشن کیا جا رہا ہے۔ ریکارڈ بارش سے برطانیہ میں مختلف علاقوں زیر آب اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ریسکیوٹیموں کا آپریشن جاری ہے اس دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی شروع ہو گئی ہے جبکہ ہزاروں افراد کو پانی میں ڈوبے ہوئے دیہاتوں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے نارتھ ویلز میں واقع ریکسہم انڈسٹریل اسٹیٹ میں ریسکیو ٹیمیں پوری رات امدادی سرگرمیوں میں مصروف رہیں دریائے مرسی میں ڈڈسبری کے مقام پر سیلاب کا شدید خطرہ پایا جاتا ہے پانی کی سطح میں مسلسل اضافے کے بعد گریٹر مانچسٹر کے مختلف حصوں سے بڑے پیمانے پر انخلاء ہوا ہے مشرقی اور مغربی ڈڈسبری اور نارتھینن میں 2 ہزارسے زائد مکانات خالی کرائے جا رچکے ہیں پانی کی سطح 10.7فٹ تک پہنچ چکی ہے 2016میں 9.8فٹ تک پانی کی سطح بلند ہونیکا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے ماحولیاتی ایجنسی کی طرف سے سیلاب کی وارننگ جاری ہونے کے بعد ہنگامی اقدامات کو موثر بنانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا ئے جا رہے ہیں ویلز میں دریائے ڈی میں پانی کی طرح 53.8فٹ ریکارڈ کی گئی ہے جو 2011میں 53.6فٹ تک سب سے بلند ریکارڈ تھا ۔شدید بارشوں سے انگلینڈ میں سڑکیں ندی نالے کا منظر پیش کر رہی ہے نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ تک بارش کا پانی کھڑا ہے عمارتوں میں بارش کا پانی داخل ہونے سے قیمتی فرنیچر اور دیگر سامان بھی خراب ہوا ہے۔ وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے ہیلی کاپٹر پر سیلاب کی صورتحال کا فضائی جائزہ لیا گیا کونسل رہنما مارک پرچرڈ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوروناویکسین کے ایک گودام کو محفوظ بنانے کیلئے بھر پور جدوجہد کی جارہی ہے تاکہ سیلاب کے دوران ہم قیمتی ویکسین سے محروم نہ ہوںپلانٹ کو ہر سال ویکسین کی 300 ملین خوراکیں بنانے کا کام سونپا گیا ہے لیکن اس کا مقام دریائے ڈی کے قریب ہے جو 1996 میں واٹر گیج کے چلنے کے بعد اس کی بلند ترین سطح پر تھا یہ امر قابل ذکر ہے کہ شدید بارشوں سے ٹریفک کا نظام بھی سخت متاثر ہوا ہے بیشتر سڑکوں کو ٹریفک کیلئے عارضی طو رپر بند کیا گیا ہے۔علاوہ ازیں ہیلی فیکس سے نمائندہ جنگ کے مطابقشمالی برطاینہ میں طوفانی بارشوں اوربرفباری کے بعد سیلابی پانی نے تباہی پھیلا دی ۔ سیلاب سے یارکشائر کی کئی اہم شاہرہ بند جبکہ سیلابی پانی ریلوے ٹریک پر آنے سے یارکشائر کا دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں مقامی کونسل،انوائرمنٹ ایجنسی اور ایمرجنسی سروسز مل کر سیلاب متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں۔ برفباری کے باعث امدادی کاموں میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں ۔وزیزاعظم بورس جانسن نے طوفان کرسٹوف سے نمٹنے کیلئے دو دن میں دوسرا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق شمالی برطاینہ میں بڑے پیمانے پر طوفانی بارشوں اور برفباری کے بعد دریاوں میں طغیانی سے کئی اہم سٹرکیں زیر آب سیلابی پانی ٹریک پر آنے سے لیڈز اور ما نچسٹر کا ٹرین رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔

تازہ ترین