انسان کے جسم میں موجود خون میں نارمل آکسیجن کی مقدار سو سے 95 فیصد ہوتی ہے اور اگر یہ مقدار 92 فیصد سے نیچے آ جائے تو اسے پریشان کن سمجھا جاتا ہے۔
عموماً سانس لینے میں دشواری ’ہائپوکسیا‘ (خون میں آکسیجن کی کمی) کی وجہ سے ہوتی ہے۔
خون میں آکسیجن کی مقدار کی نگہداشت ناصرف کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ایک نہایت اہم چیز ہے بلکہ سانس اور پھیپڑوں کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کیلئے بھی اتنی ہی اہم ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خون میں موجود آکسیجن کی معتدل مقدار 95 سے 100 کے درمیان ہوتی ہے، اگر آپ کے خون کی آکسیجن کی مقدار 92 سے کم ہوجائے تو آپ کو فوراً آکسیجن کی ضرورت ہے۔
خون میں آکسیجن کی مقدار ناپنے والی ڈیوائس کو آکسی میٹر کہا جاتا ہے، اس سے مریض کے خون میں وقتاً فوقتاً آکسیجن کی مقدار پر نظر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
آکسی میٹر کیا ہے؟
آکسی میٹر ایک ڈیوائس ہے جسے کسی بھی شخص کی انگلی میں لگایا جا تا ہے اور یہ اس شخص کی دل کی دھڑکنیں اور خون میں موجود آکسیجن کی مقدار بتاتی ہے۔
ماہرین پھیپڑوں کے مرض میں مبتلا مریضوں کو اسے اپنے پاس ہر وقت رکھنے کا مشورہ تو دیتے ہیں لیکن ساتھ ہی یہ ہدایت بھی کی جاتی ہے کہ مریضوں کو صرف اور صرف آکسی میٹر پر انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ انہیں سب سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کرکے ان کی ہدایات پر عمل کرنا ضروری ہوگا۔