• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نااہلی کیس کی سماعت کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و وفاقی وزیر فیصل واؤڈا کو اگلی سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا جبکہ کیس کے بار بار التواء پر فیصل واؤڈا پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

دورانِ سماعت فیصل واؤڈا کے وکیل محمد بن محسن کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

معاون وکیل حسنین علی چوہان نے بتایا کہ فیصل واؤڈا کے وکیل محمد بن محسن لاہور میں عدالت میں مصروف ہیں، لہٰذا آج کے لیے کیس سے التواء دیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے فیصل واؤڈا کے وکیل کی جانب سے التواء کی درخواست پر اظہارِ برہمی کیا۔

ممبر الیکشن کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ کیس کی سماعت پر التواء مانگنے کا یہ کوئی طریقہ نہیں، آپ نے التواء کی درخواست کے ساتھ ثبوت نہیں لگایا کہ وکیل کہاں مصروف ہیں۔


انہوں نے مزید کہا کہ لاہور کی عدالت کا کیس، الیکشن کمیشن کے کیس سے منسلک نہیں ہے، فیصل واؤڈا کے وکیل کو لاہور کی عدالت کے ساتھ اپنا ٹائم مینج کرنا چاہیئے تھا۔

ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر نے معاون وکیل حسنین علی چوہان سے استفسار کیا کہ آپ پاور آف اٹارنی نہیں رکھتے، کس حیثیت سے عدالت میں آئے ہیں؟

معاون وکیل حسنین علی چوہان نے جواب دیا کہ ہم ساتھ کام کرتے ہیں، دوست کی حیثیت سے پیش ہوا ہوں۔

درخواست گزار قادر مندوخیل نے حسنین علی چوہان کو جواب دیا کہ آپ فیصل واؤڈا کے کراچی میں کوآرڈینیٹر ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ فیصل واؤڈا کیس پہلے ہی بہت بار التواء کا شکار ہے، آج فیصل واؤڈا کے وکیل کو ہمارے سوالات کے جواب دینے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پوچھا گیا تھا کہ فیصل واؤڈا نے کاغذاتِ نامزدگی میں دہری شہریت کے خانے میں ناقابلِ اطلاق کیوں لکھا، فیصل واؤڈا کے وکیل نے بیان دیا تھا کہ فیصل واؤڈا کے پاس غیر ملکی شہریت تھی، ہم نے سوال کیا تھا کہ فیصل واؤڈا نے دہری شہریت کب چھوڑی؟



چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جوابدہ کی جانب سے بار بار تاخیر الیکشن کمیشن کو قابلِ قبول نہیں، فیصل واؤڈا کے کیس میں مختصر مدت کے بعد دوبارہ سماعت کرتے ہیں، فیصل واؤڈا کیس میں 50 ہزار روپے کے اخراجات ادا کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے درخواست گزار کی جانب سے درخواست کو مسترد کیا تھا، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ فیصل واؤڈا دہری شہریت سے متعلق امریکی قونصلیٹ کو لکھیں۔

چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے یہ بھی کہا کہ اگر جوابدہ نے مزید تاخیر کی تو آئندہ سماعت پر الیکشن کمیشن امریکی قونصلیٹ کو لکھے گا۔

الیکشن کمیشن نے حکم دیا کہ اگلی سماعت پر فیصل واؤڈا خود الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوں، نیز وہ بار بار التواء پر 50 ہزار روپے اخراجات کا جرمانہ بھی ادا کریں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصل واؤڈا کی نااہلی کے کیس کی سماعت 24 فروری تک ملتوی کر دی۔

تازہ ترین