• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر ملکی افواج وعدے کے مطابق یکم مئی تک نکل جائیں، افغان طالبان

کراچی (نیوز ڈیسک) افغان طالبان نے ملک سے تمام غير ملکی افواج کے طے شدہ ڈيل کے تحت مستقل انخلاء کا مطالبہ کيا ہے۔ امریکا کیساتھ امن معاہدے کو ایک برس مکمل ہونے پر طالبان نے مطالبہ کیا ہے کہ دوحہ معاہدے پر مکمل طور پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔

اپنے ایک بیان میں طالبان نے کہا کہ دوحہ معاہدے کی تقریب میں شریک ریاست قطر، سلامتی کونسل سمیت تمام ممالک اور بین الاقوامی مبصرین پر معاہدے کے مکمل نفاذ کی ذمہ داری عائد ہو تی ہے، جسے پوری کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ طے شدہ تاریخ يکم مئی تک تمام غير ملکی افواج افغانستان سے چلی جائیں۔ طالبان نے اپنے مزيد ساتھیوں کی رہائی اور ان کے رہنمائوں کے نام بليک لسٹ سے خارج کیے جانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

طالبان نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ معاہدے کی تمام شقوں کی پابندی اور اس پر عمل درآمد افغان تنازع کے حل اور پائیدار امن کا واحد ذریعہ سمجھتی ہے، جو اسلامی نظام کے سائے میں حاصل کیا جائے گا۔

امریکا معاہدے کی تمام شقوں پر عمل درآمد کرنے سے افغانستان میں امن و امان کے استحکام کے لیے اپنے وعدوں کو یقینی بنائے۔ دوحہ معاہدے کے متبادل کوئی اور طریقہ اختیار کرنیکی کوشش کی گئی ، تو اس کا نتیجہ ناکامی کی صورت میں نکلے گا۔ دوحہ معاہدے کے تحت طالبان نے اپنی کاروائیوں میں نمایاں طور پر کمی لائی ہے۔ بڑے اینٹلی جنس اور فوجی مراکز پر حملے نہیں کیے گئے۔

البتہ اس حوالے سے مخالف فریق نے اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے ادا نہیں کی ہے، اب بھی مخالف فریق کی جانب سے بمباری، ڈرون حملے، چھاپےاوربڑے حملےجاری ہیں، جو معاہدے کی رو سے ممنوع ہے، جس سے بیشتر شہریوں کو نقصان پہنچ رہا ہے اور اس سے تشدد کی سطح بھی بلند ہورہی ہے۔ دوسرا یہ کہ حالیہ دنوں میں چند عناصر نے ایسے واقعات خاص طور پر شہریوں کو نشانہ بنانے پر توجہ دی ہے۔

تازہ ترین