اسلام آباد (ایجنسیاں)اپوزیشن رہنماؤں شاہد خاقان عباسی ‘مریم اورنگزیب اورمصطفی نواز کھوکھر نے وفاقی وزرا کی جانب سے الیکشن کمیشن کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کے بجائے اس پر حملہ آور ہوگئی ہے‘چیف الیکشن کمشنر اور ارکان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ غیرآئینی ہے ‘ حمایت نہیں کرسکتے‘حکومت کو تابعدارادارے چاہئیں ‘استعفیٰ وہ سلیکٹڈ وزیراعظم دے جس پر بائیس کروڑ عوام عدم اعتماد کرچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پیرکو مسلم لیگ (ن) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان کو الیکشن میں شکست ناگوار گزری ہے،آج الیکشن کمیشن سے معافی مانگنے کے بجائے پوری کابینہ اور پوری حکومت الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی ہے۔یہ لوگ یہاں رکیں گے نہیں،کل آپ دیکھیں گے یہی وزیر ٹولے بن کر جو لوگ ان کو لائے تھے ان پر حملہ آور ہوں گے۔وفاقی وزرا کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو خطرہ ہے کہ نوکری سے نکال دیے جائیں گے تو پھر یہ نوکریاں چھوڑ دیں اورکم از کم اپنے ضمیر کو نہ بیچیں اورحق کی آواز بلند کیا کریں، جھوٹ نہ بولا کریں، جب آپ ووٹ کو عزت نہیں دیں گے تو پھر عمران خان جیسے حکمران اس ملک میں نازل ہوں گے، یہ ملک کی بدنصیبی ہے۔ادھرایک بیان میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نےالیکشن کمیشن سے استعفیٰ کے حکومتی مطالبہ کو مضحکہ خیز، غیرآئینی ، غیرقانونی اور آئینی ادارے کی توہین قرار دیتے ہوئے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نیب کی طرح الیکشن کمیشن کو بھی یرغمال اورغلام بنانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ استعفیٰ سلیکٹڈ وزیراعظم دے جس نے ڈسکہ میں 20 پریزائیڈنگ افسران کو اغواء اور ووٹ چوری کیا ۔استعفیٰ وہ وزیراعظم دے جس نے سینیٹ اجلاس میں نوٹوں کی منڈی لگائی اور اپنی اے ٹی ایمز کو جتوایا ۔استعفیٰ وہ سلیکٹڈ وزیراعظم دے جس پر بائیس کروڑ عوام عدم اعتماد کرچکے ہیں ،استعفیٰ وہ سلیکٹڈ وزیراعظم دے جو پارلیمان کا اعتماد کھو بیٹھا ہے ۔ استعفیٰ وہ سلیکٹڈ دے جو سپریم کورٹ میں ڈسکہ الیکشن کے زیرسماعت مقدمے کے دوران الیکشن کمیشن کو ہراساں کرنے کی کوشش کررہا ہے۔دریں اثناءپیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن سے مستعفی ہونے کے مطالبے پر کہا ہے کہ جو بھی ادارے آئین وقانون کے مطابق کھڑے ہوں یہ حکومت ان کو بلیک میل کرنا شروع کردیتی ہے ‘حکومت کو تابعدارادارے چاہئیں ۔پیر کو اپنے ردعمل میں سینیٹرمصطفی نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے ایسے عجیب مطالبات پہلے بھی سامنے آچکے ہیں، حکومت کے مطالبے کی کسی صورت حمایت نہیں کرسکتے۔مصطفی نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ ڈسکہ الیکشن پر پریس ریلیز میں پنجاب حکومت اور افسران کو مورد الزام ٹہرایا گیا، نیب کو بھی بلیک میل کیا جارہا ہے ۔یہ مہنگائی ختم نہیں کرسکے، ان کے پاس ایک ہی راستہ ہے مخالفین پر الزام لگاتے جائیں۔