پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے، وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کہتے ہیں کہ گزشتہ روز کورونا وائرس کے تشویش ناک حالت والے مریضوں کی تعداد 3 ہزار 568 رہی جو کہ کورونا کی وباء شروع ہونے کے بعد سے اب تک کا ریکارڈ اضافہ ہے۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز کورونا وائرس کے تشویشناک مریضوں کی تعداد 3 ہزار 568 تھی، جب سے کورونا کی وباء شروع ہوئی ہے یہ شرح سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی ایس او پیز پر سختی عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے۔
اسد عمر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ مہربانی کر کے کورونا ایس او پیز پر عمل کریں اور ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کیلئے انتظامیہ سے تعاون کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے، کورونا مریضوں کی تعداد کے حوالے سے مرتب کی گئی فہرست میں ملک 31 ویں نمبر پر ہے۔
پاکستان میں کورونا کی وباء کے باعث اسپتالوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے، این سی او سی کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران انتقال کرنے والے 24 افراد وینٹی لیٹرز پر تھے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 5 ہزار 20 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 81 افراد اس موذی وباء کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس بیماری سے 3 ہزار 367 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز آنے کی شرح 9 فیصد ہو گئی۔
ملک بھر میں کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار 778 ہو گئی ہے، جبکہ کُل مریضوں کی تعداد 6 لاکھ 87 ہزار 908 ہو چکی ہے۔
24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 55 ہزار 605 ٹیسٹ کیئے گئے، جبکہ اب تک کُل 1 کروڑ 4 لاکھ 3 ہزار 335 کورونا ٹیسٹ کیئے جا چکے ہیں۔
ملک بھر میں اسپتالوں، قرنطینہ سینٹرز اور گھروں میں کورونا وائرس کے کُل 60 ہزار 72 مریض زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 3 ہزار 568 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، جبکہ 6 لاکھ 13 ہزار 58 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔