موسم گرما کی سوغات، تمام پھلوں میں بادشاہ کی حیثیت رکھنے والا خوش ذائقہ، خوشبودار پھل آم ہر عمر کے افراد کو پسند ہوتا ہے، آم واحد پھل ہے جس سے دل نہیں بھرتا اور یہی وجہ ہے کہ بچے، بڑے، بوڑھے اور جوان اس پھل کو نہایت شوق اور ان گنت تعداد میں کھانا پسند کرتے ہیں جس کے صحت پر بے شمار طبی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔
پاکستان میں پیدا ہونے والا آم دنیا بھر میں مشہور ہے، آم کی کئی اقسام بھی پائی جاتی ہیں، مثلاً لنگڑا، رسولی، بیگن پھلی، چونسا، سندڑی اور انور رٹول، آم کی ہر قسم یکساں طور پر پسند کی جاتی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق آم میں 20 سے زائد وٹامنز، منرلز اور معدنیاتی اجزاء پائے جاتے ہیں، آم ایک ایسا پھل ہے جو کولن کینسر، ذیابیطس اور دل کی بیماریوں جیسے خطرناک امراض سے حفاظت کرتا ہے اور ساتھ ہی نضام ہاضمہ، جلد اور بالوں کے لیے بھی نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔
فرحت بخش پھل آم کھانے کے نتیجے میں مجموعی صحت پر حاصل ہونے والے بے شمار طبی فوائد میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:
غذائیت سے بھرپور پھل
آم میں فیٹ، کولیسٹرول اور سوڈیم کی مقدار بہت کم پائی جاتی ہے، آموں میں صحت کے لیے بنیادی سمجھے جانے والے منرلز اور وٹامنز کی بھر پور مقدار پائی جاتی ہے جس میں وٹامن بی 6، وٹامن کے، وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن ای، پوٹاشیم، میگنیشیم اور کوپر شامل ہے، آم ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی انتہائی مفید قرار دیا جاتا ہے ۔
ماہرین غذائیت کے مطابق کمزور افراد کے لیے آم بے انتہا مفید پھل ہے کیوں کہ یہ وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے، آم وزن بڑھانے کے لیے دیگر پھلوں اور غذاؤں کی نسبت سب سے آسان اور بہترین غذا سمجھی جاتی ہے۔
حمل میں مفید پھل
آم حاملہ عورتوں کی صحت کے لیے بھی بے انتہا مفید قرار دیا جاتا ہے، ڈاکٹرز حاملہ خواتین کو وٹامنز اور آئرن کے لیے گولیاں دیتے ہیں جبکہ آم کو بطور بہترین سپلیمنٹس بھی لیا جا سکتا ہے۔
کینسر کا علاج
آموں میں کوئرسیٹن، آئیسوکوئر سیٹرن، اسٹرلگن، فیسٹن، گالک ایسڈ اور میتھائل گلٹ جیسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو چھاتی کے کینسر سمیت ہر طرح کے کینسر کے مرض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق آم میں شامل اینٹی آکسیڈنٹ آنتوں اور خون کے کینسر کے خطرے کو کم کرتا ہے جبکہ گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی یہ مؤثر کردار ادا کرتا ہے، ایک ریسرچ کے مطابق آم کولون یا بڑی آنت کے سرطان کے خلاف ایک اہم ہتھیار ثابت ہوتا ہے۔
بینائی کی حفاظت
آم میں اینٹی آکسیڈینٹ ذیاکسنتھن پایا جاتا ہے جو بینائی کے دھندلے پن کو ختم کرکے بینائی کی کارکردگی بہتر بناتا ہے، آنکھوں کے نیچے ہلکے اور جلد کے داغ اور دھبوں کا بھی خاتمہ کرتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
وٹامن کے اور کیلشیم کی کمی ہڈیوں کو کمزور کرتی ہے جس کی وجہ سے فریکچر کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے، وٹامن کے پھلوں اور سبزیوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اور آم میں بھی وٹامن کے موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کو مضبوط کرتا ہے اور کیلشیم کو جذب کرنے میں آسانی فراہم کرتا ہے۔
نظام ہاضمہ کی بہتری
آم فائبر کے ساتھ ہائیڈروجن بھی فراہم کرتا ہے، یہ پانی کی کمی کو دور کرتا ہے اور قبض کی شکایت کو بھی ختم کرتا ہے جس سے نظام ہاضمہ ٹھیک رہتا ہے۔
دل کے امراض سے بچاؤ
آم میں موجود پوٹاشیم امراض قلب سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتا ہے، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ دل کے امراض سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ سوڈیم اور پوٹاشیم کو اپنی غذا میں متوازن رکھیں۔
جلد اور بالوں، ناخنوں کو خوبصورت کرتا ہے
آم بالوں کے لیے بھی مفید ہے کیوں کہ اس میں وٹامن اے پایا جاتا ہے جو بالوں کی نشوونما اور جسم کے پٹھوں کے لیے انتہائی مفید ہے، یہ چہرے کی جلد، ناخنوں کی صحت اور بالوں کو خوبصورت اور دلکش کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
دماغی صلاحیت بڑھاتا ہے
آم دماغی صلاحیت کو بھی بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں، آم میں بہت زیادہ مقدار میں وٹامنز موجود ہیں جو دماغ کی بہترین نشونما کرتے ہیں، آم گلوٹامائن سے بھرپور ہوتے ہیں جو یاد داشت کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔
امیون سسٹم یعنی کے قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے
آم کا استعمال جسم میں مدافعتی نظام کو مضبوط بناتا ہے، آم میں بیٹا کیروٹین کی بہت زیادہ مقدار پائی جاتی ہے جو کہ انسان کے مدافعتی نظام کو مضبوط اور تندرست رکھتی ہے۔
انیمیا کا علاج
آم میں آئرین کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو کہ انیمیا یعنی کے خون کی کمی کی شکایت میں مبتلا مریضوں کے لیے زبردست علاج ہے، روزانہ ایک آم کا استعمال جسم میں خون کے سرخ خلیوں کی مقدار بڑھاتا ہے اور انیمیا کے خطرے کو کم کرتا ہے۔