پاکستانی نژاد جاپانی فٹبالر محمد سمیع یاماگوچی کے جاپان کی قومی ٹیم میں شمولیت کے امکانات روشن اور اخبارات میں محمد سمیع یاماگوچی کی مقبولیت میں اضافہ ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق جاپان میں سولہ سالہ پاکستانی نژاد جاپانی شہری محمد سمیع یاماگوچی جاپان کے مقبول ترین کھیل فٹبال میں تیزی سے مقبولیت حاصل کر رہے ہیں جو ناصرف جاپان کی مقامی لیگ میں بہترین کارکردگی دکھا کر جاپانی اخبارات میں سرخیاں بنا رہے ہیں بلکہ عالمی شہرت یافتہ کلب بل مورے میں بھی جگہ بنا چکے ہیں۔
حال ہی میں جاپان کی صوبائی لیگ میں اپنی ٹیم کو اپنے بہترین کھیل اور شاندار گول کے ذریعے کاناگاواکین کی نمبر ون ٹیم بنانے والے محمد سمیع یاماگوچی کو ٹیم کا اہم ترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے۔
جاپانی ماہرین محمد سمیع یاماگوچی کو مستقبل میں جاپان کے قومی ٹیم کے کھلاڑی کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔
محمد سمیع یاماگوچی نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ جب بھی گراؤنڈ میں داخل ہوتے ہیں تو اپنے والی کی ہدایات کے مطابق اللّٰہ اکبر کا نعرہ لگا کر داخل ہوتے ہیں اور جتنی محبت وہ جاپان سے کرتے ہیں اتنی محبت وہ پاکستان سے بھی کرتے ہیں۔
محمد سمیع صرف سولہ برس کی عمر میں چھ فٹ دو انچ قد کے حامل ہیں اور اُن سے نہ صرف جاپانی عوام کو بلکہ پاکستانی کمیونٹی کو بھی بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔