• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بینکنگ سسٹم تباہی کے قریب پہنچ گیا، سربراہ افغان اسلامک بینک

کابل (جنگ نیوز )افغانستان کا بینکنگ سسٹم تباہی کے قریب پہنچ گیا،لوگوں نے بینکوں سے پیسہ نکال لیا اور عالمی پابندیاں افغان بینکنگ سسٹم کیلئے پریشانی میں اضافے کا سبب بنی ہیں، تفصیلات کے مطابق افغانستان کے سب سے بڑے بینکوں میں سے ایک اسلامک بینک آف افغانستان کے سربراہ سید موسی کلیم ال فلاحی نے کہا ہے کہ افغانستان میں بینکنگ کا شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔سید موسی کلیم کا کہنا ہے کہ افغانستان کا مالیاتی شعبہ ایک ʼبحران سے گزر رہا ہے۔افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد دبئی منتقل ہو جانے والے سید موسی کلیم نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں لوگ ʼبڑی تعداد میں بینکوں سے رقم نکال رہے ہیں۔وہاں پر صورتحال ایسی ہے کہ لوگ صرف پیسے نکال رہے ہیں۔ اس کے علاوہ بینک اور کوئی خدمات فراہم نہیں کر رہے ہیں۔اگست میں طالبان کے قبضے سے قبل ہی افغانستان میں بینکنگ کا شعبہ زیادہ مستحکم نہیں تھا اور کام کرنے کے لیے وہ بیرونی امداد پر ہی انحصار کرتا تھا۔عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مجموعی ملکی پیداوار کا 40 فیصد بین الاقوامی امداد پر مبنی ہےلیکن طالبان کے قبضے کے بعد سے مغربی ممالک نے بین الاقوامی امداد منجمد کر دی ہے اور افغانستان عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ میں رکھے گئے اپنے اثاثوں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔

تازہ ترین