فارما سیوٹیکل سیکٹر پر 17فیصد سیلز ٹیکس مسترد کرتے ہیں‘ملک ارشد

January 23, 2022

پشاور (جنگ نیوز) ایگزیکٹو ممبر پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن اور چیئرمین ڈبلیو گروپ آف انڈسٹریز ملک ارشد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں حالیہ منی بجٹ میں ادویات اور اس کی تیاری میں استعمال ہونیوالے خام مال پر لگایا گیا 17 فیصد سیلز ٹیکس فوری ختم کیا جائے، فارما سیوٹیکل سیکٹر سترہ فیصد سیلز ٹیکس مسترد کرتا ہے، سیلز ٹیکس کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، اگر سٹرکوں پر بھی احتجاج کیلئے نکلنا پڑا تو نکلیں گے۔حکومت نے حالیہ منی بجٹ میں فارما سیوٹیکلز سیکٹر پر 160 ارب کا ٹیکس عائد کیا جس سے ایک طرف فارما انڈسٹری بری طرح متاثر ہوئی تو دوسری جانب اضافی سیلز ٹیکس سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا جس سے عوام مہنگائی سے مزید دوچار ہونگے،حکومت کو فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ایکسپورٹ کو بڑھانے کے حوالے سے ادویات کی قیمتوں کو مستحکم رکھنا چاہئے بالخصوص خطے کے دیگر ممالک بنگلہ دیش،سری لنکا اور انڈیا کے مقابلے میں فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ سیکٹر کو سہولیات فراہم کرنا چاہئے تاکہ ملک میں فارما انڈسٹری کی ایکسپورٹ کو فروغ حاصل ہو۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ ادویات اور اس کی تیاری میں استعمال ہونیوالے خام مال پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ دے کر سترہ فیصد سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔فارما سیوٹیکل سیکٹر 17 فیصد سیلز ٹیکس کو کسی صورت برداشت نہیں کریگا۔ حکومت نے اس فیصلے سے ملک میں ادویات کی فراہمی شدید متاثر ہو سکتی ہے۔ ادویات کے خام مال پر عائد سیلز ٹیکس اس شعبے سے منسلک عوام کیساتھ ظلم ہے جس سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا کیونکہ سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تو ادویات کی قیمتوں میں بھی سترہ فیصد تک اضافہ ہوگا۔ فارما سیوٹیکلز سیکٹر نے حکومت کو اپنے تحفظات پر آگاہ کیا ہے اور حکومت ادویات کی تیاری میں استعمال ہونیوالے خام مال کو عاید سیکس ٹیکس سے مستثنی قرار دے تاکہ عوام پر ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا مزید بوجھ نہ پڑے۔زندگی بجانے والی ادویات کی قیمتوں کو کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔