بی او جی حکومت کی پالیسی اور ویژن کے مطابق پوری لگن سے کام کررہا ہے، شعیب ایڈوکیٹ

January 24, 2022

پشاور (خصوصی نامہ نگار) ایم ٹی آئی بنوں کے بورڈ آف گورنرز کے فوکل پرسن محمد شعیب ایڈوکیٹ نے وضاحت کی ہے کہ بورڈ کے دو ارکان ڈاکٹر سعید اللہ شاہ اور ڈاکٹر صمد کو پچھلے سال ستمبر میں بورڈ ممبرز تعینات کیا گیا تھا ڈاکٹر سعید 29 ستمبر کو صوبائی وزیر صحت کے ساتھ بورڈ اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ ڈاکٹر صمد وزیر نے والدہ کی بیماری کا کہہ اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ دونوں ارکان کے استعفوں بارے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت سے لے کر اب تک بورڈ کے پانچ اجلاس ہو چکے ہیں، دونوںارکان نے باقاعدہ دعوت کے باوجود کسی ایک اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی،ایم ٹی آئی ایکٹ کے مطابق اگر کوئی ممبرمسلسل تین اجلاسوں میں شرکت نہ کرے تو انکی ممبر شپ ختم ہو جاتی ہے جب ان کو اس بات کا علم ہو ا تو انہوں نے وزیر صحت کو یہ کہہ کر استعفے بھجوائے کہ وہ موجودہ بی او جی کے ساتھ کام نہیں کر نا چاہتے، ڈاکٹر سعید اللہ شاہ بنوں میں پرائیویٹ کلینک قائم کرنا چاہتا تھا مگر جب وزیر صحت نے بنوں میں کلینک قائم کرنے سے روکا تو وہ اس بات پر ناراض ہو ئے اور احتجاجاً اپنا استعفیٰ بھجوایا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بی او جی صوبائی حکومت کی پالیسی اور ویژن کے مطابق پوری لگن سے ایم ٹی آئی بنوں کی بہتری کے لئے دن رات کام کر رہا ہے، ایک سال سے بھی کم عرصے میں موجودہ بی او جی نے وہ کام کئے جو پچھلے پانچ سالوں میں نہیں ہوئے جس میں بنوں کے زنانہ ہسپتال میں 32 بستروں پر مشتمل نئے گائنی بلاک کا قیام،25 سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتی، ہسپتالوں میں آئی بی پی کا آغاز، جدید مشینری کی فراہمی، ہسپتال مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم، 06 ڈاکٹرز اور 91 نرسز کی تعیناتی، بائیومیٹرک سسٹم، گردے کے مریضوں کے لئے سات جدید ڈائیلسز مشینوں کی فراہمی اور جدید فارمیسی کا قیام شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی او جی پر عوام کا اعتماد روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، موجودہ بی او جی ہسپتالوں کی بہتری کے لئے ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کر رہا ہے جو ایک عرصے سے ان ہسپتالوں پر قابض تھے اس کارروائی کے ردعمل میں بی او جی کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔