دمہ قابل علاج، احتیاطی تدابیر نہ اپنانے سے زندگی کو خطرات، میرخلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کا سیمینار

May 18, 2022

لاہور (رپورٹ:وردہ طارق) دمہ کا مرض اب بہت عام ہو چکا اور اگر بروقت علاج اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا جائے تو مریض اپنی زندگی سے ہاتھ بھی دھو سکتا ہے، پاکستان میں دمہ کا مرض بہت تیزی سے بڑھ رہا بلکہ پوری دنیا میں اس کی شرح اموات میں اضافہ ہو رہاہے۔ دمہ لاحق ہونے کی کوئی خاص عمر نہیں ہوتی یہ چھوٹی عمر میں بھی لاحق ہو سکتا ہے ،اگر باقاعدگی سے ادویات لی جائیں اور دوا کو سانس کے ذریعے سے استعمال کیا جائے تو مریض ایک عام انسان کی طرح زندگی گزار سکتا ہے۔ دمہ میں سانس کی نالیوں کے اندر سوجن ہوتی ہے، نالیاں سکڑ جاتی ہیں اور کھانسی میں خون آتا ہے اس کی علامات میں سانس پھولنا، کھانسی، سینے میں جکڑن، سانس میں سیٹی کی آواز آنا شامل ہیں۔ یہ ایک قابل علاج مرض ہے جو ختم نہیں ہو سکتا لیکن علاج سے اس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی(جنگ گروپ آف نیوز پیپرز ) اور ہائی نو لیبارٹریز کے زیر اہتمام ہونے والے خصوصی سیمینار بعنوان Closing Gaps in Asthma Careمیں کیا، ماہرین کے پینل میں پروفیسر ڈاکٹر ثاقب سعید (چیئرمین ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ٹی بی، چیسٹ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی و میو ہسپتال)، پروفیسر ڈاکٹر کامران چیمہ (پلمانالوجسٹ سابق صدر پاکستان چیسٹ سوسائٹی)، پروفیسر ڈاکٹر اشرف جمال (پلمانلوجسٹ ہیڈ آف ڈیپارنمنٹ جناح ہسپتال لاہور، صدر پاکستان چیسٹ سوسائٹی پنجاب پیپٹر)، پروفیسر ڈاکٹر صولت اللہ خان (پلمانالوجسٹ، سابق صدر پاکستان چیسٹ فائونڈیشن)، پروفیسر ڈاکٹر خالد وحید پلمانالوجسٹ کانٹینینٹل میڈیکل کالج لاہور، صدر پاکستان چیسٹ فائونڈیشن)، ڈاکٹر نور العارفین (کنسلٹنٹ پلمانالوجسٹ ڈاکٹر ہسپتال) شامل تھے ۔ میزبانی کے فرائض واصف ناگی میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی نے ادا کئے۔ پروفیسر ڈاکٹر ثاقب سعید نے کہا کہ دمہ کے علاج میں انہیلر مفید ہے،ڈاکٹر کے مشورے سے اسکا استعمال کریں اور علاج میں کوتاہی مت برتیں،دمہ کی تشخیص کے لئے مریض کی ہسٹری جاننا بہت ضروری ہے کھانسی آنا، سانس لینے میں دقت رات کے درمیان اور صبح جلدی ان علامات کا ظاہر ہونا دمہ کی طرف اشارہ کرتا ہے۔