20 فیصد امپلائرز کا نئے اور موجودہ سٹاف کیلئے نو کوویڈ ویکسی نیشن جاب پالیسی منصوبہ

May 21, 2022

لندن (پی اے) پانچ میں سے ایک یعنی 20 فیصد ایمپلائرز آنے والے سال میں نئے اور موجودہ سٹاف کو نو کوویڈ جاب نو جاب پالیسی پر عمل درامد کرنے کا پلان رکھتے ہیں۔ یہ انکشاف نئی ریسرچ میں ہوا ہے۔ ریکنسیلییشن سروس اے سی اے ایس نے کہا کہ اس کے سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ نصف ایمپلائرز ملازمت کی شرط کیلئے کوویڈ جاب پر اصرار نہیں کریں گے جبکہ پانچ میں سے ایک یعنی 20فیصد کو اس بارے میں یقین نہیں ہے۔ اے سی اے ایس چیف ایگزیکٹو سوسن کلیوز نے کہا کہ ایمپلائمنٹ فانون کیلئے ایک بہت مشکل ایریا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کام کے زیادہ تر مقامات پر اس بات پر غور کرنا شروع کیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کے بعد جائے کار پر زندگی کیسے نظر آنی چاہئے۔ سوسن نے کہا کہ ہمارے پول سے یہ واضح ہوتا ہے کہ زیادہ تر ایمپلائرز کے پاس اپنے سٹاف کی کورونا ویکسی نیشن کروانے کی ضرورت کا کوئی پلان نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ بہتر ہوتا ہے کہ ایمپلائرز اپنے سٹاف کیویکسی نیشن کروانے میں مدد کریں نہکہ وہ یہ اصرار کریں کہ وہ خود ویکسین لگوائیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایمپلائرز کیلئے اچھا آئیڈیا ہے کہ وہ ویکسین پالیسی لانے سے قبل قانونی مشورہ کر لیں۔ اے سی اے ایس نے کہا کہ اس کا مشورہ تھا کہ سٹاف کو خود ویکسین لگوانے کیلئے اصرار کرنے کے بجائے ویکسی نیشن کروانے میں مدد کرنا زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نےکہا کہ سٹاف کو سپورٹ کرنے کیلئے ایمپلائرز کے پاس کچھ عملی راستے ہیں، جیسا کہ اگر وہ ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے بیمار پڑ گئے ہیں تو ان کو ریاستی سک پے ریٹ کے بجائے عام شرح سے ادائیگی کی جانی چاہئے۔ ایمپلائرز سٹاف کو ویکسی نیشن اپائنٹمنٹس کیلئے پیڈ ٹائم آف کی پیشکش کرنے پر بھی غور کر سکتے ہیں۔ اگر کوئی شخص اپنی ویکسی نیشن نہیں کروانا چاہتا تو ایمپلائرز کو اس کی تشویش کو سننا چاہئے۔ کچھ لوگوں کے ویکسی نیشن نہ کروانے کی ہیلتھ وجوہات ہو سکتی ہیں جیسا کہ ویکسین سے الرجک ری ایکشن اور کچھ ملازمین کے ویکسین نہ لگوانے کی دیگر وجوہ ہو سکتی ہیں۔ یہ رپورٹ 1000سے زائد ایمپلائرز کے سروے پر مبنی ہے۔