امجد سراج میمن کی وائس چانسلر JSMU تعیناتی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج

May 27, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں عدالتی احکامات کے برخلاف بااثر شخصیت کے قریبی رشتہ دار ڈاکٹر امجد سراج میمن کی بطور وائس چانسلر تعیناتی سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی، جسٹس کوثر سلطانہ پر مشتمل سنگل بنچ نے چیف سیکرٹری سندھ، سیکرٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز ڈپارٹمنٹ اور ڈاکٹر امجد سراج میمن سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ انصاری نے سوٹ کیس دائر کرتے ہوئے اپنے وکیل حیدر وحید ایڈووکیٹ کے توسط سے موقف اختیار کیا کہ جولائی 2021 کو سندھ حکومت نے ڈاکٹر امجد سراج میمن کو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر تعینات کیا تھا جسے سندھ ہائی کورٹ نے معطل کیا اور بعد ازاں حتمی فیصلے میں ڈاکٹر امجد سراج میمن کی تعیناتی کالعدم بھی قرار دیتے ہوئے سیکرٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز ڈپارٹمنٹ کو حکم دیا تھا کہ سرچ کمیٹی کو میرٹ کی بنیاد پر تین نام پیش کریں جو کہ آگے وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجے جائیں جبکہ وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی گئی کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں وائس چانسلر تعینات کریں۔ درخواست گزار کے وکیل نے مزید موقف اختیار کیا کہ ان کی موکلہ پروفیسر ڈاکٹر لبنیٰ انصاری امیدواران میں سب سے زیادہ70 نمبر لے کر سر فہرست رہیں جبکہ امجد سراج میمن کے 18 نمبر تھے لیکن اس کے باوجود اقربا پروری کی بنیاد پر دوبارہ امجد سراج میمن کو وائس چانسلر تعینات کر دیا۔ وکیل نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ سرچ کمیٹی کے بھیجے گئے ناموں میں سے سرفہرست امیدوار کو تعینات کریں گے اور اگر سرفہرست امیدوار تعینات نہ کریں تو ٹھوس وجوہات پر مبنی نوٹ لکھنا ہوگا اور وہ وجوہات عدالت میں قابل جانچ پڑتال ہونگی۔ لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ ڈاکٹر امجد سراج میمن کی دوبارہ وائس چانسلر کی تعیناتی کے خلاف حکم امتناع جاری کیا جائے۔