• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کاٹن ایکسچینج کی عمارت کی اچانک بندش اور سربمہر

اسلام آباد( رپورٹ حنیف خالد ) کراچی کاٹن ایکسچینج کی عمارت کی اچانک بندش اور سر بمہر ہونے کے باعث ملک کی پوری قومی ٹیکسٹائل ویلیو چین اور برآمدات شدید اضطراب کا شکار ۔ کپاس کی خرید و فروخت متاثر ، کراچی کاٹن ایسوسی ایشن (KCA) کے معمول کے امور، خصوصاً یومیہ کاٹن اسپاٹ ریٹس کے اعلان کا عمل مفلوج ہو گیا ،وزیراعظم سے فوری مداخلت اور کراچی کاٹن ایکسچینج (KCE)کے آپریشنز کی بحالی کی اپیل۔ محمد جاوید بلوانی، سرپرستِ اعلیٰ پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (PHMA)، محمد بابر خان، مرکزی چیئرمین، اور فیصل ارشد شیخ، زونل چیئرمین نے اپنے مشترکہ بیان میں سی اے کی عمارت کی طویل بندش اور سیل ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارہا درخواستوں کے باوجود حکومت نے قومی مفاد میں اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا اور تاحال فوری حل نہیں نکالا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے پانچ بڑے کپاس پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے اور پاکستان میں تیار شدہ ویلیو ایڈڈ ملبوسات و ٹیکسٹائل مصنوعات کے معیار کو عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ تاہم، قیامِ پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن یومیہ کاٹن اسپاٹ ریٹس جاری کرنے سے قاصر ہے، جو پاکستان کی کپاس منڈی میں قیمتوں کے تعین کی بنیاد ہے۔

ملک بھر سے سے مزید