رولز میں تبدیلی، قاتل ڈرائیورز کو عمر قید کا سامنا کرنا پڑے گا

June 27, 2022

لندن ( پی اے ) اس ہفتے نئے رولز کے نفاذ کے بعد قاتل ڈرائیورز کو عمر قید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ نئے قوانین کے تحت ججز ایسے خطرناک ڈرائیوروں کو عمر قید کی سزا سنانے کے قابل ہوں گے جو کسی کو ہلاک کرتے ہیں اور شراب یا منشیات کے نشے میں ڈرائونگ کرتے ہوئے کسی کو ہلاک کرنے والے کو بھی عمر قید کی سزا سنائی جا سکے گی ۔ سزا کا نیا نظام پچھلی زیادہ سے زیادہ 14 سال کی سزا سے کہیں زیادہ سخت ہے۔ یہ تبدیلی پولیس‘ کرائم اینڈ کورٹس (PCSC) ایکٹ کے نتیجے میں منگل کو نافذ ہو گی ۔ یہ اصلاحات لاپروائی سے گاڑی چلانے سے سنگین چوٹ پہنچانے کو ایک نیا جرم بھی بنائے گی یعنی جو لوگ (ڈرائیورز ) طویل مدتی یا مستقل زخم پہنچاتے ہیں انہیں بھی سخت سزائیں دی جائیں گی۔ نائب وزیراعظم‘ لارڈ چانسلر اور سیکریٹری آف سٹیٹ فار جسٹس ڈومینک راب نے کہا کہ وہیل کے پیچھے بیٹھنے والے کی لاپروائی اور خطرناک رویئے کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہو گئی ہیں اور خاندان تباہ ہوئے ہیں۔ ہم نے قانون میں تبدیلی کی ہے اور اب جو بھی اس کے ذمہ دار ہوں گے ان کو ممکنہ طور پر عمر بھر جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی حکومت رولز تبدیل کر رہی ہے جس کے ذریعے ججز کو یہ اجازت مل جائے گی کہ وہ سماعت سے محروم افراد کو جیوری کے سامنے مباحثوں اور دلائل کے دوران اشاروں کی زبان کے ٹرانسلیٹرز کی اضافی مدد فراہم کر سکیں ۔ قبل ازیں صرف 12 حلف اٹھانے والے ججز کو ہی ڈیلیبریشن روم میں داخل ہونے کی اجازت تھی یعنی سماعت سے محروم افراد اس میں شرکت کرنے سے قاصر تھے۔ مسٹر ڈومینک راب نے مزید کہا کہ آپ کے ساتھیوں کی طرف سے فیصلہ کرنے کا حق میگنا کارٹا کا ہےاور یہ ہمارے جسٹس سسٹم کا سنگ بنیاد ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون کو تبدیل کر رہے ہیں تاکہ سماعت سے محروم بہت سارے افراد کو یہ اہم شہری فرض ادا کرنے کا موقع ملے۔