ایک اور خاتون کا ٹرین کے عملے پر زیادتی کا الزام

July 01, 2022

لاہور، فیصل آباد (خصوصی نمائندہ، نمائندہ جنگ)ایک اور خاتون نے کراچی سے راولپنڈی جانے والی ٹرین کے عملے پر زیادتی کا الزام لگایا ہے ۔ لانڈھی کراچی کی 25 سالہ ف بھائیوں سے جھگڑا ہونے پر بہن کے پاس راولپنڈی جارہی تھی ، وہ روہڑی ریلوے اسٹیشن سے سرسید ٹرین پر سوار ہوئی ۔ خانیوال کے قریب اس نے 15 پر پولیس کو کال کی کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے جس پر ٹرین فیصل آباد پہنچنے پر ٹرین کے دو سیکورٹی گارڈز کو حراست میں لے لیا گیا اور خاتون کو سول ہسپتال منتقل کر کے طبی معائنہ کروا کر تحقیقات شروع کردی گئی۔ حراست میں لئے گئے اہلکاروں نے پولیس کو بیان میں کہا کہ خاتون ٹرین میں بغیر ٹکٹ سفر کرر ہی تھی اور ذہنی معذوروں جیسی حرکتیں کر رہی تھی - پکڑنے پر خاتون نے زیادتی کا بے بنیاد الزام عائد کردیا۔ ریلوے نےواضح کیا ہے کہ جمعرات 30 جون کو ف بی بی روہڑی سے سرسید ٹرین پر راولپنڈی جانے کیلئے اکیلی بلا ٹکٹ سوار ہوئی۔جب اس نے 15 پر کال کرکے بتایا کہ اسکے ساتھ ٹرین کے عملہ نے زیادتی کی ہے تو پاکستان ریلوے کا سیکیورٹی سٹاف فوراً ڈبے میں خاتون کے پاس پہنچا اور اسے لیڈی کانسٹیبلز کی زیر حفاظت تھانہ ریلوے پولیس فیصل آباد لے آیا۔ نشاندہی پر ٹرین کے دو پرائیویٹ ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا. تاہم ٹرین کے مسافروں نےایسے کسی بھی وقوعہ سے لا علمی کا اظہار کیا۔ گواہان کے نام ،پتے اور موبائل نمبر نوٹ کئے گئے ۔مدعیہ کی نشاندہی پر جائے وقوعہ ٹرین کے واش روم کا بھی ملاحظہ کیا گیا لیکن کسی قسم کی کوئی شہادت نہ ملی ۔ مدعیہ کا میڈیکل معائنہ کروایا گیا جس کی ابتدائی رپورٹ میں زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔ ٹرین ایک نجی کمپنی کے زیر انتظام ٹھیکہ پر چلائی جا رہی ہے۔