افغانستان سے تجارتی حجم میں کمی آئی ہے، پاک افغان چیمبر

July 01, 2022

پشاور(جنگ نیوز)پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کاسٹیک ہولڈرزکے ساتھ ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔پی اے جے سی سی آئی کے نائب صدر ضیاء الحق سرحدی نے اجلاس کی صدارت کی۔انہوں نے طورخم بارڈرپردرپیش مسائل پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ افغانستان کے ساتھ ہم آہنگ اور مستقل تجارتی پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے تجارتی حجم میں کمی آئی ہے اقتصادی اور تجارتی پالیسی خاص طور پر قریبی پڑوسیوں کے ساتھ کسی بھی ملک میں سیاسی تبدیلیوں سے بالاتر ، طویل مدتی اور پائیدار ہونی چاہیے۔ اجلاس میں شرکانے کے پی بارڈر کراسنگ سے متعلق تمام مسائل کے بارے میں معلومات فراہم کیں اور ان کے حل کے لیے تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا سب سے بڑا مسئلہ طورخم بارڈرپررش ہے جس کے نتیجے میں چھوٹے آپریشنل معاملات اور دونوں طرف سے متعدد سیکیورٹی چیکنگ کی وجہ سے 15-20دنوں کے بعد کنٹینرز کی کلیئرنس ہوتی ہے اگر ایک ٹرانسپورٹر کی طرف سے کلیئرنس کی ادائیگی میں تاخیر ہوتی ہے تو باقی بھی رک جاتے ہیں، سنگل روڈ کی وجہ سے بھیڑ، ڈبل کیریج وے تاجر برادری کادیرینہ مطالبہ ہے تاہم اس پر کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہوئی۔ اجلاس میں ضیاء الحق سرحدی نے اضاخیل میں ڈرائی پورٹ کو غیر فعال ہونے کی وجہ سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ریلوے اضاخیل ڈرائی پورٹ میں ہر قسم کی سہولتوں کے ساتھ ساتھ گیتا (گڈز ان ٹرانزٹ تو افغانستان)ریلوے کے ذریعے کراچی سے اضاخیل ڈرائی پورٹ لانے کا بندوبست کرے اور اسی طرح اضاخیل ڈرائی پورٹ سے بذریعہ ریل ایکسپورٹ کی سہولت فراہم کرے۔