دعا زہرا مبینہ اغوا کیس، تفتیشی افسر کی تبدیلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ

July 02, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت نے پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے کےتفتیشی افسر کی تبدیلی سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا، درخواست کی سماعت پر مدعی مقدمہ کی جانب سے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک بچی کراچی سے پنجاب پہنچ گئی، جس گاڑی میں گئی اسکا ماڈل نمبر، اسکا نمبر اور ڈرائیور سے تفتیش نہیں کی گئی،لڑکے اور لڑکی کے بیان میں تضاد ہے اسکی تفتیش نہیں کی گئی، ایک بیان میں نکاح 17اور دوسرے میں 18تاریخ کو ہوا، ظہیر کہتا ہے کہ تین سال سے دوستی تھی پب جی پر دوستی ہوئی، دعا اپنے بیان میں کہتی ہے کہ وہ خود گئی، ظہیر کہتا ہے کہ دعا نے کال کی کہ وہ کراچی سے شادی کرنے آرہی ہے، آئی او کو تحقیق کرنا تھی لیکن سی چالان پیش کردیا گیا، مرکزی ملزم کو بچانے کے لئے یہ سب کیا جارہا ہے، آئی او کہتے ہیں کہ میری مجبوری ہے کہ مجھے عدالت اور محکمہ صحت کے احکامات ماننا پڑ رہے ہیں، تفتیشی افسر کہتے ہیں کہ مجھے لگتا ہے کہ اغوا کا کیس نہیں، بچی نے 22گھنٹے کا سفر طے کیا آپ نے تحقیقات کرنا مناسب نہیں سمجھا، تفتیشی افسر کے اس طرح کے بیانات کے بعد میں کیا امید رکھوں کہ وہ غیرجانب دارانہ تحقیقات کرے گا، ایک مضبوط میڈیکل بورڈ بنایا جاچکا ہے عمر کے تعین کے لئے، تفتیشی افسر کسی اشارے پر کام کر رہے ہیں۔