پوسٹل ورکرز پر کتوں کے 16 سو سے زائد حملے، کچھ افراد معذور ہوگئے

July 06, 2022

لندن (پی اے) رائل سیل نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ سال پوسٹل ورکرز پر کتوں کے16سو سے زائد حملے ہوئے کچھ پوسٹل ورکرز معذور ہوگئے، مجموعی طور پر ایک ہزار673حملے ہوئے جو برطانیہ بھر میں اوسطاً ہر ہفتے32کی تعداد بنتی ہے۔ 31مارچ2022ء تک کے دوران شفیلڈ میں سب سے زیادہ51ورکرز کتوں کے حملوں کا نشانہ بنے جس کے بعد بلفاسٹ50اور ٹین برج ویلز44کا نمبر آتا ہے۔ دی بی این (برایٹن، این جی، نوٹنگھم اور ایس اے(سواسی سی) پوسٹ کوڈ ایریاز میں ڈیلیوری اسٹاف پر37,37حملے ہوئے جب کہ این ای (نیو کیسل اور او ایکس، آکسفورڈ) پوسٹ کوڈ ایریا میں35,35حملے ہوئے۔ پی او (پورٹس متھ) پوسٹ کوڈ ایریا میں مجموعی طور پر34حملے ریکارڈ کیے گئے جب کہ ای ایکس (ایکسٹر) پوسٹ کوڈ میں32حملوں کی اطلاع ملی۔ گزشتہ برسوں میں حملوں کی اکثریت یعنی564 (39فیصد) فرنٹ ڈور پر ہوئے۔ مزید448 (30فیصد) حملے گارڈن ڈرائیو وے یا یارڈ میں ہوئے جب کہ134(8فیصد) گلیوں یا سڑکوں پر پیش آئے۔ نائٹ وچ، چیشائر کی جولی منڈے کو2019ء میں حملے کے بعد5دن ہاسپٹل میں رہنا پڑا اور وہ تین ماہ تک کام نہ کرسکی، علاوہ ازیں اسے پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس کا سامنا کرنا پڑا۔ 19سالہ پوسٹ وومن نے بتایا کہ ایک کسٹمر نے کتے کو پکڑنے کی کوشش کی تاہم اس نے اس پر چھلانگ لگادی، وہ زمین پر گر پڑی اور اس کا کولہا ٹوٹ گیا، میرے بازو سے خون بہہ رہا تھا، جہاں کتے نے کاٹا تھا کیونکہ وہ اپنے چہرے کو بچانے کی کوشش کررہی تھی۔ سڑک کے پار کے ایک پڑوسی نے اس کی مدد کی اور بازو پر پٹی باندھ دی اور ایمبولنس کال کی، وہ گارڈن میں فرش پر پڑی رہی کیونکہ وہ چل نہیں سکتی تھی، اس نے بتایا کہ اسے پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس کا سامنا ہے اور جب بھی کتے کو بھونکتے ہوئے سنتی ہوں خوف زدہ ہوجاتی ہوں۔ پلی متھ کے پارسل فورس کے ورلڈ وائیڈ ڈیلیوری ڈائیور ٹم مرے ہاتھ پر کتے کے کاٹنے کے بعد اپنے ہی کتے سے خوفزدہ ہے۔ ایک کسٹمر کے پالتو کتے نے2020ء میں باڑھ پھلانگ کر اس پر حملہ کیا تھا تاہم دیر ہوچکی تھی اور کتا پہلے ہی اس کے ہاتھ پر کاٹ چکا تھا، وہ درد اور خوف کی دنیا میں تھا، وہ خود ایک پپی کا مالک تھا تاہم کاٹ لینے کے خوف سے اس نے اس سے بچنا شروع کردیا، اس کے ہاتھ کا آپریشن کیا گیا اور وہ کئی دن ہاسپٹل میں رہا، اسے6ہفتے تک ہلکی ڈیوٹی کرنا پڑی۔ لیٹر بکس پر حملے2020ء میں ہائی کورٹ کی رولنگ کا موضوع رہے جس میں کہا گیا کہ اگر پالتو کتے لیٹر با کس تک آزادی سے رسائی اور کسی کو کاٹنے کے عمل کا سبب بنے تو ان کے مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے، خواہ وہ گھر پر ہوں یا نہیں، حملوں کی مجموعی تعداد2020-21ء کے مقابلے میں ایک فیصد کم ہوئی اور یہ دوسرا سال تھا جب رائل میل نے اپنے اسٹاف پر کتوں کے حملوں کی تعداد میں کمی کی رپورٹ کی۔ 2020-21ء میں31فیصد کمی ہوئی۔ باور کیا جاتا ہے کہ اس کا سبب وبا کے دوران کنٹکٹ فری ڈلیوریز کا نتیجہ ہے۔ بہرحال پوسٹل ورکرز2021-22ء کے لیے اعدادو شمار جمع کرنے کے بعد پوسٹل ورکرز وبا سے پہلے کے ڈیلیوری کے طریقوں پر اتر آئے۔ کمیونی کیشن ورکرز یونین کے نیشنل ہیلتھ اینڈ سیفٹی آفیسر ڈیوجوائس نے کہا ہے کہ کتوں کے حملے بدستور برطانیہ بھر میں پوسٹ مین اور ویمن کے لیے سیفٹی کے لحاظ سے تشویش آمیز ہیں، انہیں کم درجہ نہیں دینا چاہئے۔ انہوں نے ڈیفرا سیکرٹری آف اسٹیٹ جارج اسٹس کو ملاقات کے لیے کال دی ہے تاکہ اس بارے میں تبادلہ خیالات ہوسکے کہ حکومت اور پولیس ڈوگ کنٹرول قوانین کو مزید سخت بنانے کے لیے مزید کیا کرسکتی ہے۔ اعدادو شمار کی اشاعت رائل میل کے ڈوگ اویئرنس ہفتہ کے موقع پر شائع کیے گئے ہیں جس کا مقصد ڈوگ سیفٹی کے فروغ میں مدد دینا ہے، اسپیشل ڈوگ اویئرینس ہفتہ کے پوسٹ مارک کا اطلاق 4جولائی سے8جولائی تک تمام اسٹمپڈ آئٹمز پر ہوگا۔