ہمارا پرچم سب سے پہلے کب اور کہاں لہرایا گیا ؟

August 12, 2022

پیارے بچو! یہ تو آپ کو معلوم ہے کہ 14اگست ہمارا یومِ آزادی کا دن ہے، جسے ہم سب بڑے جوش وخروش سے مناتے ہیں، اپنے گھروں اور عمارتوں پر پرچم لہراتے ہیں اور جھنڈیوں سے سجاتے ہیں۔ پرچم کسی بھی ملک کا امتیازی نشان اور اس کی عزت و وقار کی علامت ہوتا ہے۔ ہمارا سبز اور سفید پرچم ہمارے ملک کی پہچان ہے۔ آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہمارا پرچم سب سے پہلے کب اور کہاں لہرایا گیا تھا۔

پاکستان کا قومی پرچم سب سے پہلے فرانس کی سرزمین پر 11 اگست 1947 کو لہرایا گیا تھا یعنی یہ واقعہ پاکستان کے قیام سے تین دن پہلے پیش آیا تھا۔

برصغیر کی تقسیم سے قبل متحدہ ہندوستان کی جانب سے 9سے 17؍اگست 1947ء کے درمیان چھٹی بین الاقوامی اسکائوٹ جمبوری میں شرکت کے لئے 124بوائے اسکاؤٹوں اور 11اسکاؤٹرز کا ایک دستہ فرانس کے شہر مائیسن (Miosson) گیا ہوا تھا۔ اس دستے کے لیڈر آل انڈیا بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل مسٹر جی ٹی جے تھیڈیس تھے۔

ابھی یہ جمبور ی جاری تھی کہ 15اگست 1947ء کا دن قریب آ پہنچا۔ یہ وہ دن تھا جب برصغیرکو تقسیم ہونا اور پاکستان اور بھارت کی مملکتوں کو وجود میں آنا تھا، چنانچہ اس دن کی اہمیت کے پیش نظر جمبوری میں شریک تمام ہندوستانی اسکاؤٹس نے فیصلہ کیا کہ وہ 15؍اگست 1947ء کو اپنے اپنے ملک کے پرچم جمبوری میں لہرائیں گے۔ اس دستے میں جو اسکائوٹس بھارتی علاقے سے تعلق رکھتے تھے وہ اپنا پرچم اپنے ہمراہ لے کر گئے تھے، جبکہ پاکستانی علاقے سے تعلق رکھنے والوں کو اپنے پرچم کی ترتیب اور بنائوٹ معلوم نہیں تھی۔

ادھر کراچی میں 11؍اگست 1947ء کو دستور ساز اسمبلی نے پاکستانی پرچم کی منظوری دی جو اخبارات کی مدد سے ان اسکائوٹس تک پہنچ گئی۔ پاکستانی علاقےسے تعلق رکھنے والے اسکائوٹس نے قریشی محمد اقبال اور عنایت علی گرویزی کو اپنا لیڈر اور ڈپٹی لیڈر چنا اور انہیں یہ ذمہ داری سونپی کہ وہ کسی نہ کسی طرح پاکستان کا پرچم تیار کریں۔

اس پرچم کے لئے سبز رنگ کا کپڑا شملہ کے ایک ہندو اسکائوٹ مدن موہن نے اپنی پگڑی سے اور سفید کپڑا ملتان کے ایک اسکائوٹ عباس علی گرویزی نے اپنی قمیص پھاڑ کر فراہم کیا۔ دو فرانیسی گرل گائیڈر نے اس پرچم کو سینے کی ذمہ داری سنبھالی اور یوں راتوں رات پاکستان کا پرچم تیار ہو گیا۔ ہندوستانی اسکاؤٹس کے لیڈر جی ٹی جے تھیڈیس نے فیصلہ کیا کہ تقریب میں پاکستانی پرچم ایک ہندو اسکائوٹ دھن مل ماتھر اور بھارتی پرچم قریشی محمد اقبال لہرائیں گے جب کہ اسکائوٹ تنظیم کا جھنڈا لہرانے کا فریضہ سر فراز رفیقی انجام دیں گے۔

چنانچہ 15؍اگست 1947ء کو صبح 9بجے ان تینوں جھنڈے لہرانے کا تاریخی واقعہ پیش آیا۔ یہ پاکستان سے باہر کسی بھی سر زمین پر پاکستانی پرچم لہرائے جانے کی پہلی قریب تھی۔