ہاکی اسٹیڈیم میں پی ٹی آئی جلسہ روکنے کی درخواست مسترد، ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے، لاہور ہائیکورٹ

August 13, 2022

لاہور ( نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مزمل اختر شبیر نے ہاکی اسٹیڈیم میں تحریک انصاف کا جلسہ رکوانے کیلئے وزیراعظم کے معاون خصوصی اسٹیڈمعطاء اللہ تارڑکی درخواست سمیت تین درخواستیں نمٹا دیں، جلسہ روکنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عدالت نے قرار دیا کہ لاہور ہائیکورٹ ایسے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی،عدالت نے حکم دیا کہ ڈپٹی کمشنر جلسے کی جگہ تبدیل کرنے کیلئے درخواستوں پر قانون کے مطابق فیصلہ کریں، یہ حکام کا کام ہے وہ پی ٹی آئی کو کہاں جلسہ کرنے کی اجازت دیں،پنجاب حکومت ٹرف دوبارہ لگانے کیلئے اقدامات اٹھائے، عدالت نے حکم دیا کہ اسٹیڈیم کو کسی بھی قسم کا نقصان نہ پہنچایا جائے، نقصان کی صورت میں پی ٹی آئی اس کا ازالہ کرے گی،عدالت نے حکم دیا کہ آسٹرو ٹرف لگانے کا کام پنجاب حکومت کرے گی لہٰذا آسٹرو ٹرف کو جلد از جلد لگایا جائے اور بجٹ میں فنڈز مختص کیے جائیں،درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ تحریک انصاف نے13 اگست کو ہاکی گراؤنڈ میں جلسے کا اعلان کیا ہے، کھیلوں کے میدان کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا ، جلسے کے لیے ہاکی گراؤنڈ میں لگے آسٹروٹرف کو اکھاڑا جارہا ہے آسٹرو ٹرف کو اکھاڑنے اور بچھانے کے لیے کروڑوں روپے خرچ ہوں گے ، عدالت فوری طور پر ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ روکنے کا حکم جاری کرے، دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ حکومت کہتی ہے کہ نئی آسٹرو ٹرف کیلئے ٹینڈر دیا ہوا ہے،ٹینڈر دینے کے باوجود اسٹیڈیم میں سیاسی جلسہ نہیں ہوسکتاہے، عدالت نے استفسار کیا کہ ہماری قومی ہاکی ٹیم کہاں گئی ہے؟وکیل نے کہا ہماری قومی ہاکی ٹیم بیرون ملک ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کیلئے گئی ہے، عدالت نے پوچھا آج کل ہماری قومی ہاکی ٹیم کس نمبر پر ہے؟میں جب سٹوڈنٹ تھا تب تو ہماری قومی ہاکی ٹیم پہلے نمبر پر آتی تھی، کیا آسٹرو ٹرف آج دوبارہ بحال کی جاسکتی ہے؟ وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ ہاکی اسٹیڈیم قومی اثاثہ ہے کسی سیاسی جماعت کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کی اجازت نہیں دی جاسکتی،عدالت نے ریماکس دیئے کہ مال روڈ بھی قومی اثاثہ ہے ۔