پولیو وائرس نے امیر ممالک کا رخ کرلیا

September 14, 2022

فائل فوٹو

پولیو وائرس نے امیر ممالک کا رخ کرلیا، برطانیہ، اسرائیل اور امریکا میں برسوں بعد وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے لگے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق دسمبر 2021 کے دوران ممکنہ طور پر ایسے ملک جہاں پولیو کا مکمل خاتمہ نہیں ہوسکا وہاں ایک بچے کو پولیو وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے، ویکسین میں نہایت کمزور زندہ وائرس موجود تھا۔

جلد ہی بچے نے فیملی کے ہمراہ برطانیہ کا دورہ کیا جہاں وائرس کو پنپنے کے لیے قدامت پسند یہودی فیملی مل گئی کیونکہ انہوں نے ویکسین نہیں لگوائی تھی۔

اس طرح یہ وائرس ایک فرد سے دوسرے فرد تک منتقل ہوتا رہا، منتقلی کے دوران پولیو وائرس نے اپنی حیئت بھی تبدیل کرنا شروع کی اور اس خطرناک شکل میں آگیا کہ متاثرہ شخص کو فالج زدہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرلی۔

بعد ازاں پولیو وائرس اسرائیل میں منتقل ہوا، نیویارک کے علاقے راک لینڈ کاؤنٹی میں رہائش پذیر یہودی کمیونٹی بھی اس سے متاثر ہوئی۔

امپیریل کالج لندن میں وبائی امراض کے ماہر نکولس گراسلی کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر وائرس سیوریج کے ذریعے پھیلتا گیا۔

راک لینڈ کاؤنٹی میں قدامت پسند یہودی کمیونٹی کا ایک نوجوان پولیو کا شکار ہوگیا، رواں برس جون میں اس کی ٹانگوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، یہ امریکا میں پچھلی ایک دہائی کے دوران ہونے والا پولیو وائرس کا پہلا کیس تھا۔

اب پولیو وائرس تسلسل کے ساتھ حملہ آور ہے جس سے معاشی طور پر مضبوط ممالک کے غیر ویکسین شدہ یا کم ویکسین شدہ افراد کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

اسرائیل، امریکا اور برطانیہ نے اپنے شہریوں کو پولیو ویکسین کی خوراکیں دینے میں اضافہ کر دیا ہے، 9 ستمبر کو نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچل نے وائرس کو قابو کرنے کے لیے ریاست میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔