قرض کی معافی اور پھر اس کا مطالبہ

September 23, 2022

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: میرے اوپر ایک شخص کا قرضہ تھا اور ادائیگی میں مجھ سے تاخیر بھی ہوئی، لیکن تاخیر اس وجہ سے ہوئی کہ میں بہت مشکلات کا شکار تھا اور یہ بات مجھے قرض دینے والا بھی جانتا تھا کہ میں جان بوجھ کر رقم لوٹانے میں تاخیر نہیں کررہا، جب کچھ عرصے تک مجھ سے رقم کا بندوبست نہ ہوا تو قرض خواہ نے وہ رقم مجھے چھوڑ دی، اب جب میرے حالات اچھے ہوگئے ہیں تو وہ صاحب مجھ سے اپنے قرضے کامطالبہ کرتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ قرضہ مجھے معاف ہوا ہے یا نہیں؟ اور وہ صاحب اب مجھ سے مطالبے کاحق رکھتے ہیں یا نہیں؟ اور اگر میں اتنی یا اس سے کچھ یا زیادہ رقم انہیں دے دوں تو شرعی لحاظ سے اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: اگر قرض خواہ کی جانب سے رقم چھوڑنے کا مطلب یہ ہے کہ اس نے وہ قرض کی رقم آپ کو معاف کردی تھی تو آپ کا قرضہ معاف ہوچکا ہے اور اب قرض خواہ کو آپ سےقرض کا مطالبہ کرنے کا حق نہیں ہوگا، تاہم اگر آپ حسنِ سلوک اورحسنِ ادائیگی کے طور پر انہیں کچھ ادا کرتے ہیں تو نہ صرف اس کی اجازت ہے، بلکہ ترغیب ہے۔