ٹرانس جینڈر بل غیر شرعی، واپس نہ لیا گیا تو تحریک چلائیں گے، علماء

September 28, 2022

اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) جڑواں شہر وں میں مختلف مکاتب فکرکے علماء کرام نے ٹرانس جینڈر بل 2018کومسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیاہے اس بل کوفوری طورپرواپس لیاجائے۔ پارلیمنٹ میں موجودسیاسی جماعتیں اس حوالے سے متفقہ طورپرنیابل لائیں جن لوگوں نے اس قانون کی آڑ میں جنس تبدیل کرتے ہوئے شناختی کارڈبنوائے ہیں ان کے شناختی کارڈ منسوخ کئے جائیں،ٹرانس جینڈربل پیش و حمایت کرنے والے اللہ اور قوم سے معافی مانگیں۔ یہ غیرشرعی بل واپس نہ لیاگیاتوبھرپورتحریک چلائیں گے ۔آئندہ جمعہ کوملک بھرکی مساجد میں یوم احتجاج منایا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار علماء کرام،مدارس کے ذمہ داران اورمختلف مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے مولانا نذیر فاروقی کی میزبانی میں مدرسہ معارف القرآن جی نائین ٹوکراچی کمپنی میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس مولانااشرف علی کی زیرصدارت ہوا۔اجلاس میں پاکستان شریعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانا زاہد الراشدی، مولانا ظہور احمد علوی، مولانا اقبال نعیمی،حافظ مقصود احمد، مولانا ولی اللہ بخاری، مولانا عبدالرحمٰن معاویہ، مولانا قاضی مشتاق، مولانا عبدالوحید قاسمی،مفتی عبدالرحمٰن،مفتی عبدالسلام،مولانا عبدالکریم ،مولانا عبدالقدوس محمدی،مولانا ادریس حقانی ، مولانا نعمان حاشر، مفتی عبدالرحمٰن، مفتی مقبول اور دیگر علماء شریک ہوئے ،علماء نے کہا کہ خواجہ سرا معذور طبقہ ہے ان کے مسائل حل کئے جائیں مگر ان کی آڑ میں شریعت اور اپنی تہذیب و تمدن کے خلاف قانون سازی کسی صورت قبول نہیں کریں گے ،ٹرانس جینڈر قانون کی آڑ میں اللہ کی تخلیق میں مداخلت کی کوشش کی گئی ۔